مکاتبت سلیمان |
|
دہلوی رحمہم اللہ تعالیٰ کے ملفوظات بھی موجود ہیں ،لیکن افسوس ہے کہ اہل شوق اس کام کو پورے استیعاب سے نہ کرسکے ،کیونکہ ان اکابر کے جو ملفوظات قلم بند ہوسکے ،وہ چند سال بلکہ چند ماہ سے زیادہ کے نہیں ہیں اور نہ ان کے متعلق یہ کہاجاسکتا ہے کہ لکھنے والوں نے ان کو ان بزرگوں کی نظر کیمیا اثر سے گزارنا بھی تھا،تاہم چونکہ لکھنے والے خود اہل کمال و اہل احتیاط تھے ،اس لئے ان کی صحت میں کوئی شک نہیں کیا جاسکتااور وہ اس اختصار پر بھی ہمارے لئے بڑی خیرو برکت کی چیزیں ہیں ۔ حضرت حکیم الامت کے ملفوظات کاسلسلہ تقریباً ساٹھ مجلدات اور رسائل میں مدون ہوا ہے،اور ان میں سے ہر ایک ان کی نظر سے گذرا کر چھاپا گیاہے،اور جن میں سے اکثر حسن العزیز وغیرہ ناموں سے چھپ کر شائع ہوچکے ہیں ،ان ملفوظات میں بزرگوں کے قصے ،سنجیدہ لطیفے ،قرآن و حدیث کی تشریحات ،مسائل فقہیہ کے بیانات ،سلوک کے نکتے ،اکابر کے حالات ،طالبوں کی ہدایات و تنبیہات ،آداب و اخلاق کے نکات ،اصلاح نفس و تزکیہ کے مجربات وغیرہ اس خوبی ودلچسپی سے درج ہیں کہ اہل شوق کے دل اور دماغ دونوں اس آب زلال سے سیراب ہوتے ہیں ۔اصلاحیات حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کے معارف کا یہ آخری باب ہے ،اور خاصہ اہم باب ہے،مسلمانوں کی اصلاح کی جو دقیق نظر ان کو بارگاہِ الہی سے عنایت ہوئی تھی ،اس کا اندازہ ان کی اصلاحی کتابوں سے بخوبی ہو سکتاہے،اصلاح کادائرہ اتنا وسیع ہے کہ بچوں ،طالب علموں اور عورتوں سے لے کر مردوں اور علماء وفضلاء کے حلقہ تک پھیلا ہوا ہے ،اور سب کے لیے مفید ہدایات کا ذخیرہ یادگار چھوڑا ہے ،دوسری طرف ان اصلاحات کی وسعت یہ ہے کہ مجالس ومدارس اورخانقاہوں سے شروع ہوکر شادی و غمی کے رسوم اور