مکاتبت سلیمان |
|
تلاش شیخ میں علامہ سید سلیمان ندویؒ کی بے چینی حضرت والا کو اصل کشش حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی قدس سرہٗ کی ذات سے تھی مگر وہ اس عالم رنگ وبو میں موجود نہ تھے، اسی لئے تلاش شیخ ایک لا ینحل سا مسئلہ بن گیا ،خود فرماتے ہیں کہ : ’’کامل دس برس تک چپکے ہی چپکے ہندوستان سے عرب تک نظر دوڑاتا رہا لیکن کوئی ہستی ایسی نظر نہ آتی تھی جو میرے درد کی دردمانی کرسکے، بعض بزرگ ملے بھی تو طبیعت کو ان سے مناسبت نہیں ہوئی، بار بار یہی خیال آتا تھا کہ کاش حضرت حاجی امداد اللہ صاحب حیات ہوتے۔‘‘ ۱؎منجانب اللہ رہنمائی اور غیبی نصرت ایک رات عالم رویا میں شیخ العرب والعجم حضرت حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی کی زیارت نصیب ہوئی، حضرت سیدی (مولاناسید سلیمانؒ صاحب) نے اپنی انگشت شہادت سے اپنے سینہ کی طرف اور پھر حضرت حاجی صاحب کے سینہ فیض گنجینہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عرض کی ’’اس کو ایسا کردیجئے‘‘ شیخ الشیوخ قدس سرہ مسکرائے اور ارشاد فرمایا: ’’اب تو میں ایسا نہیں کرتا‘‘ حضرت والا (علامہ سلیمان ندویؒ) فرماتے تھے کہ جب آنکھ کھلی تو اس خواب کی تعبیر یہ ذہن میں آئی کہ حضرت حاجی صاحب چونکہ عالم ناسوت سے تعلق منقطع فرماچکے ہیں ، اس لئے ان کو عذر ہے اور اب ان کے کسی جانشین سے تعلق جوڑنا چاہئے۔ ------------------------------ ۱ ؎ تذکرہ سلیمان۔ ص: ۹۳