مکاتبت سلیمان |
حقیقت کے لئے حاوی نہ ہونے کی تصریح فرماتے ہیں ؎ معنی اندر شعر جز با خبط نیست چوں فلا سنگ است آنرا ضبط نیست ۱؎سید صاحب ؒ کی بیٹی کے نکاح کا واقعہ مضمون :- خاکسار نے ۱۵؍ شوال کو ایک بڑے فرض سے سبکدوشی پائی یعنی منجھلی بیٹی کے نکاح سے فراغت پائی، لڑکا دیندار اور جناب مولانا عیسیٰ صاحب دام فضلہ کا شاگرد ومسترشد ہے، سید حسین نام ہے۔ جواب :- میں پہچان گیا۔ وھو کذلک انشاء اللہ تعالی۔ مضمون :- اس تقریب کی بدولت جناب مولانا عیسیٰ صاحب کی ملاقات سے مشرف ہوا۔ ماشاء اللہ ان کو اپنے شیخ کی تصویر پایا۔ جواب :- مگر غیر متغیر۔ اور اس تصویر کی اصل میں بہت تغیر ہوتا رہتا ہے اور یہ دوسرا مسئلہ ہے کہ ان دونوں میں کیا تفصیل ہے۔ مضمون :- میری یہ ان سے سب سے پہلی ملاقات تھی، میں حضرت کا رسالہ’’ اصلاح الرسوم‘‘ پہلے پڑھ چکا تھا، خدا کا شکر ہے کہ قیامت صغریٰ ۲؎ کے مراسم سے تو بالکل پاک وصاف رہا، قیامت صغریٰ کے بہت سے رسوم سے بھی نجات رہی، اسی سلسلہ میں دو سنیتں خوبی سے ادا ہوئیں ، یعنی ماہ شوال اور یہ کہ باپ نے خود اپنی بیٹی کا نکاح پڑھایا اور دین مہر، مہر فاطمی قرار دیا مجھے پہلے اس میں تامل تھا احوالِ نوجواناں زمانہ کو دیکھ کر، مگر جناب مولانا عیسیٰ صاحب کی حوصلہ افزائی سے میں نے بھی شرح صدر پائی۔ جزاہ اللہ عنی۔ ------------------------------ ۱ ؎ النور شعبان ۱۳۶۱ھ ص ۳ ۲؎حضرت اقدس تھانویؒ اصلاح الرسوم میں تحریر فرماتے ہیں ’’منجملہ ان رسوم کے منگنی کی رسم ہے جس کو قیامت کبریٰ یعنی شادی کی تمہید ہونے کی وجہ سے قیامت صغریٰ کہنا زیبا ہے۔‘‘ آگے رسومات کی تفصیل بیان کی ہے۔ (اصلاح الرسوم، ص: ۴۸)