مکاتبت سلیمان |
|
شرک فی القصد کی حقیقت جزاک اللہ ، خوب سمجھے نام ونمود کی خواہش جس کا شرعی نام ریا وسمعہ ہے یہ حقیقت عمل کی مبطل ہے۔ الریاء ہو الشرک الخفی ۔ کیونکہ اعمال خیر کی حقیقت ابتغاء مرضا ۃ اﷲ ہے اور جب اس میں شرکت ارضائے مخلوق اور طلب شہرت کی ہوگی تو شرک فی القصد ہوگیا،اللہ تعالیٰ کی نگاہ میں وہ کَسَرَابٍ بِقِیَّعَۃٍ یَحْسَبُہُ الظَّمَآنُ مَاء(کا مصداق ہے) اورکَرَمَادِ اشْتَدَّتْ بِہٖ الرِّیْحُ (کا مصداق ہے)اسی جذبۂ ریا ء وسمعہ کے قلع وقمع کے بغیر اخلاص فی الدین پیدانہیں ہوسکتا اور مخلصین لہ الدین کے سعادت مند گروہ میں داخلہ ممنوع ۔مجاہدہ کی حقیقت اَفَرَأیْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰہَہ‘ ہَوَاہُ ،اسی ہَویٰ کے روکنے کا نام صوفیوں کی زبان میں مجاہدہ ہے ۔ وَنَہَی النَّفْسَ عَنِ الْہَویٰ کا اشارہ ادھر ہی ہے ۔ مجھے آپ کی زبان سے ان باتوں کو سن کر بڑی خوشی ہوئی اور یہ کہنے کو جی چاہا آمدآں یارے کہ مامی خواستیم زاد کم اللہ علما ، قل رب زدنی علما آپ کے ذاتی حالات اور ارادے معلوم نہیں ۔ میری آرزو سوائے اس کے کچھ نہیں ہے کہ یہ ہیچمدان اپنے مخصوصین ومحبین کو دین کی طلب اور خدمت میں مصروف دیکھے، آپ نے جو باتیں لکھی ہیں ، ان سب سے فائدہ کی امید ہے ۔…… بسم اللہ کیجئے ، اللہ تعالیٰ آپ کے کاموں میں برکت دے میں تو اپنے کو عمر کی اخیر منزل میں سمجھتا ہوں ، ساٹھ سے جو اوپر ہوا ہے اس کی عمر کا پیالہ لبریز ہی سمجھئے ، اگر کوئی تسکین کا سرمایہ ہے تو آپ جیسے چند محبین کا وجود ہے۔ سید سلیمان یکم اپریل ۱۹۴۵ء ۱؎ ------------------------------ ۱؎ مکاتیب سلیمان ۱۷۴ تا ۱۷۷۔