مکاتبت سلیمان |
|
مولانا اسمٰعیل شہید رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے شیخ سید احمد بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کے طریق سلوک کو’’ صراط مستقیم ‘‘نام کتاب میں مرتب کیاہے جو طبع ہو کر بار بار شائع ہوئی ہے ، اس کو بھی آپ پڑھ سکتے ہیں ۔فن حدیث کا تقاضا اور محدثین کا اصل وظیفہ لیکن بات یہ ہے کہ حضرات محدثین رحمہم اللہ پر بحیثیت محدث ہونے کے صرف حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کے سارے حالات وکمالات کے جاننے اور دوسروں کو سنانے کا فرض عائد ہے یعنی ان کا یہ فرض نہیں کہ وہ یہ بتائیں کہ ان حالات وکمالات کی حقیقت کیا ہے، اور ان کے حصول کی تدابیر کیا ہیں ، کیونکہ یہ بھی ایک فن ہوگیا ہے، جس طرح فقہ اور کلام اور فرائض وتفسیر وحدیث ایک ایک مستقل فن ہیں ، اور ان میں سے ہر ایک کی اصطلاحیں ہیں ، اس کی عملی ونظری مشکلات ہیں جن کے سمجھانے کے لئے فقہاء حضرت امام ابواسماعیل الانصاری الہروی المتوفی ۴۸۱ھ صاحب منازل السائرین صوفیہ میں بھی ہیں اور محدث بھی ہیں ، ان کی تالیف ’’ منازل السائرین ‘‘ تصوف کی مشہور تالیف ہے جس کی حافظ ابن القیم نے نہایت مبسوط شرح مدارج السالکین کے نام سے لکھی ہے، اسی طرح امام مسلم کے تلمیذ ابواحمد الجودی وغیرہ سارے ہی صوفیہ زاہدین میں سے ہیں ، حضرت شیخ عبداللہ البطائحی سے خرقۂ تصوف حاصل کیا جو حضرت شیخ عبدالقادر الجیلانی کے لوگوں میں ہیں ، اور یونینی مشہور حافظ حدیث بھی ہیں ،حافظ ذہبی نے تذکرہ الحفاظ میں مستقل طور پر ان کا ذکر کیا ہے (۴/۲۲۳) اسی طرح عبدالرحمن بن محمد الداودی المتوفی ۴۶۷ھ مشہور صوفی ہیں حافظ سمعانی الانساب میں فرماتے ہیں کہ لہ قدم راسخۃ فی التصوف اور یہ بخاری شریف کے رواۃ میں ہیں ، علامہ ابن دقیق العید اور ابن ہمام وغیرہ ہما کا صوفی ہونا تو اظہر من الشمس ہے اور الحمد للہ ہمارے مشائخ سلسلہ ولی اللہٰی تو اکثر ہی صوفی ہیں اور پھر ساتھ ہی حدیث کے امام، ذالک فضل اﷲ یؤتیہ من یشاء واللہ اعلم۔ (نوادر الحدیث ص۱۳۹)