مکاتبت سلیمان |
|
مہر سے متعلق حضرت اقدس تھانویؒ کا ضروری انتباہ جواب :- جزاکم اللہ تعالی ۔ ایں کا راز تو آید ومرداں چنیں کنند البتہ اس میں ایک جزو یعنی واقعہ مہر قابل تفصیل ضروری رہ گیا، اس رہ جانے کا سبب زہد عیسی ہے جس کو ملک سلیمان نے ایثار کر کے اپنے اوپر ترجیح دے دی، جس سے اس خاص محل میں رعیت سلیمانی کا ایک حق کم ہوگیا، جس میں رعیت کی رضا سے اعتراض بھی نہیں رہا لیکن فی نفسہ کمی ہوگئی۔ مضمون :- خطبہ ٔ نکاح میں میں نے مختصر رسوم نکاح کی تردید میں اور میرے بعد مولانا عبد الغنی صاحب نے اعتصام بالسنۃ پر وعظ فرمایا اور دونوں بزرگوں نے (یعنی مولانا صاحب اور مولانا عبدالغنی صاحب نے) برکت کی دعائیں فرمائیں ، حضرت سے بھی خواستگاری ہے کہ برکت اور موافقت زوجین کی دعاء فرمائیں ۔ سید سلیمان جواب :- صمیم قلب سے دعا کرتا ہوں ۔ ۱؎ مضمون :- میں نے اپنی لڑکی کے نکاح میں مہر فاطمی بہ مشورہ مولانا عیسی صاحب مقرر ہونے کی جو اطلاع دی تھی اس کے متعلق حضرت نے ارقام فرمایا۔ ’’البتہ اس میں ایک جزو یعنی واقعہ مہر قابل تفصیل ضروری رہ گیا، اس رہ جانے کا سبب زہد عیسی ہے جس کو ملک سلیمان نے ایثار کر کے اپنے اوپر ترجیح دے دی جس سے اس خاص محل میں رعیت سلیمانی کا ایک حق کم ہوگیا، جس میں رعیت کی رضا سے اعتراض بھی نہیں رہا، لیکن فی نفسہ کمی ہوگئی یہ کمی میری سمجھ میں نہیں آئی یعنی مقدار مہر کی تعیین کی طرف اگر اشارہ مقصود ہے تو میں نے نکاح کے وقت چار سو مثقال چاندی جس ------------------------------ ۱ ؎ النور، ربیع الثانی ۱۳۶۱ھ، ص:۴۔