مکاتبت سلیمان |
|
فصل۲ اپنی تصانیف پر نظرثانی کی فکر واحساس اور اہل علم دوست حضرات سے مشورہ ودرخواست سید صاحب ؒ حکیم الامت حضرت تھانویؒ کی تصانیف کا تعارف کراتے ہوئے ’’ترجیح الراحج ‘‘ کے تعارف کے ضمن میں تحریر فرماتے ہیں : ’’ ترجیح الراحج‘‘یہ وہ مجموعہ ہے جس کی نظیر سلف صالحین میں تو ملے گی، مگر متاخرین کے یہاں یہ سلسلہ بالکل مسدود ہے، اس مجموعہ میں حضرت حکیم الامت نے اپنے ان مسائل کو جمع فرمادیا ہے، جن میں از خود یا کسی دوسرے کے توجہ دلانے سے کوئی تسامح نظر آیا، تو اس سے رجوع فرماکر مسئلہ کی مزید تحقیق فرماکر تصحیح کردی، یہ سلسلہ حضرت کی انصاف پسندی، تواضع اور عدم نفسانیت کا بین ثبوت ہے، یہی حضرات صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم حضرات تابعین وتبع تابعین عظام کا طریق تھا، جس کو اس زمانہ میں حضرت حکیم الامت نے زندہ کیا اور اپنے کو بارِ آخرت سے بچایا۔ ۱؎ حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب ؒ تحریر فرماتے ہیں : حضر ت علامہ سید صاحب ؒ نے مرشد تھا نوی حضرت حکیم الامت کی طرف رجوع فرمایا اور تزکیہ نفس کے لئے باربار تھانہ بھون حاضری کی نوبت آئی ، تزکیہ ظاہروباطن کے ساتھ ماضی کے اعمال وافعال پر بھی نظر ہونا اور کوتاہیوں کا تدارک کرنا لواز م میں سے ہے ۔ ------------------------------ ۱؎ معارف فروری ۱۹۴۴ء۔