مکاتبت سلیمان |
فصل حضرت سید سلیمان ندوی ؒ کی اپنے متعلقین ومحبین کے لئے چندنصیحتیں ووصیتیں اور نصیحت آمیز جملے حضرت سید صاحب ؒ اپنے ایک مستر شد کو تحریر فرماتے ہیں : (۱) آپ جارہے ہیں ، میری دلی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں ۔ وصیت کرتاہوں کہ قدم استقامت کی راہ پر رہے، اور نگاہ محارم سے بچے ۔ حضرت والا حکیم الامت تھانویؒ رحمۃ اللہ تعالیٰ کی تصانیف زیر مطالعہ رہیں ، نماز باجماعت کا حتی الوسع اہتمام رہے مشائخ رحمہم اللہ کے طریق پر ایک تسبیح وداعی ہدیہ کے طور پر قبول کریں ، اللہ تعالیٰ برکت دیں ۔ (۲) ہمیشہ کے لئے یہی نصیحت ہے کہ اللہ تعالیٰ کی یاد سے غفلت نہ ہو۔ تہجد اور ذکر کا اہتمام رہے ،حضرت والا حکیم الامت تھانوی ؒ کی تصانیف کا مطالعہ انشاء اللہ تعالیٰ ہر بے راہ روی سے آپ کو بچائے گا اور آپ کے قلب کو اللہ تعالیٰ سے وابستہ رکھے گا۔ عراق کی سرزمین عجائبات سے لبریز ہے ۔ لغزش پاکا موقع ہر رہگذر پر ہے۔ ہشدارکہ رہ بردم تیغ است قدم را معاملات پر خصوصیت سے نظررہے۔ ۱؎ (۳) سلف کی راہ سے سرِموہ تجاوز نہ ہو ، یہی اپنی وصیت ہے اور یہی زندگی کی آخری فرمائش ۔ ۲؎ (۴) میری آرزو سوائے اس کے کچھ نہیں ہے کہ یہ ہیچمداں اپنے مخصوصین ومحبین کو دین کی طلب اور خدمت میں مصروف دیکھے… مجھے معلوم نہیں آپ کے رفقاء میرے بارے میں کیا خیال رکھتے ہیں مگر میں تو ہمیشہ پوچھنے والوں کو اگر وہ نئے تعلیم ------------------------------ ۱؎ سلوک سلیمانی ج۱ ص۴۴۲ ۲؎ مکاتیب سید سلیمان ص۱۷۸۔