مکاتبت سلیمان |
|
کی سرگرم کوشش کی اور اس میں اپنے اثرات اور تعلقات سے پورا کام لیا ،انہوں نے …۱۹۴۰ء میں ماہنامہ ’’ الندوہ ‘‘کا اجرا ء کیا ، یہ الندوہ کا دور ثالث تھا وہ کئی سال تک مولانا سید ابوالحسن علی ندوی صاحب اور راقم سطور کی ادارت میں نکلتا رہا، سید صاحب طلباء میں علمی ذوق، اساتذہ کی رہنمائی اور دارالعلوم میں بہتر علمی فضاپیدا کرنے کے لئے دارالعلوم میں کئی کئی روز قیام بھی فرماتے اور درس بھی دیتے۔۱؎فقہ اسلامی کی تدوین جدید کے سلسلہ میں حکیم الامت حضرت تھانویؒ سے مشورہ اور کام کا آغاز مولانا محمداویس صاحب ندوی ؒ تحریر فرماتے ہیں ۔ ’’دارالمصنفین کے زمانہ قیام میں سید صاحب نے مجھ سے اسلام کے نظام کاشتکاری اور کتب فقہ سے زراعت وآبپاشی کے مسائل کو اردو میں مرتب کرنے کے لئے فرمایا، میں نے کام شروع کردیا، اسی زمانہ میں سید صاحب تھانہ بھون تشریف لے گئے وہاں مولانا تھانویؒ سے اس کا ذکر آیا اور رائے یہ قرار پائی کہ شروع سے پورے سلسلہ فقہ کو اردو میں مدون کردیا جائے تاکہ اردو داں طبقہ کے ہاتھ میں ایسا مجموعہ آجائے جوروز مرہ کی ضروریات میں ان کے لئے کافی ہو، سید صاحب نے تھانہ بھو ن سے تشریف لاکر اس تجویز کا ذکر فرمایا ، اور ارشاد فرمایا کہ اب کتاب الطہارت سے کام شروع کردو، اس کی تعمیل شروع کردی گئی ۔۔۔۔۔۔ مگر افسوس کہ پہلی جلد سے کام آگے نہ بڑھ سکا ، سید صاحب کو اس سلسلہ کی تکمیل کا بے حد خیال تھا ۔ وفات سے چند ماہ پیشتر جب ہندوستان تشریف لائے تو بار بار فرماتے تھے کہ اس وقت نئے نئے مسائل سامنے آرہے ہیں اور ایسے علماء کی ------------------------------ ۱؎ روداد چمن ص۱۵۷۔