مکاتبت سلیمان |
|
فصل تصوف سے متعلق حضرت سید صاحب ؒ کے افکار وخیالات علامہ سید سلیمان ؒ کے نزدیک تصوف کی تعریف حضرت علامہ سید سلیمان ن ندویؒ تحریر فرماتے ہیں : ’’حقیقی تصوف جس کی نسبت حضرت شاہ ولی اللہ حجۃ البالغہ میں لکھتے ہیں کہ : اس کانام احسان ہے جیسا کہ صحیح حدیث مں آیا ہے ، وہ تو درحقیقت مذہب کی روح ، اخلاق کی جان اور ایمان کا کمال ہے ۔ حقیقی اور شرعی تصوف جس کا صحیح نام احسان ہے ، روح دین اور جان ایمان ہے، یہ اخلاص فی اللہ اور تزکیہ قلب اور علم حصول تقویٰ کا نام ہے‘‘ علم سلوک وتصوف روح شریعت کا نا م ہے ، جس میں اخلاص دین اور اعمال قلب کے احکام اور دقائق سے بحث کی جاتی ہے، احکام الٰہی کی باخلاص تعمیل وتکمیل ہی کانام طریقت ہے ۔ اسلامی تصوف کا ماخذقرآن وحدیث ہے ۔ ۱؎ نیز تحریر فرماتے ہیں : ’’فن احسان وسلوک جس کا مشہور نام تصوف ہے‘‘ ’’ تصوف کا صحیح عنوان تقویٰ واحسان ہے‘‘ ۲؎ ’’سلوک اور فقر وتصوف جو در حقیقت اعلیٰ دین اور اعلیٰ اخلاق کا اصطلاحی نام تھا‘‘ ۳؎ اصل شئے اخلاص فی الدین ہے طلب رضا ، حصول قرب اور اعمال واخلاق قلب ومقامات ہیں ، جن سے مقصود رذائل سے پاکیزگی اور فضائل سے آراستگی ہے ۔۴؎ ------------------------------ ۱؎ سلوک سلیمانی بحوالہ معارف ص۶۳و۶۴ ج۱ ۲؎ تذکرہ سلیمان ص۱۶۹۔ ۳؎ مقدمہ تجدید دین کامل ص۳۰ ۴؎ حکیم الامت کے آثار علمیہ۔