مکاتبت سلیمان |
|
دیوان حافظ کی پرجوش ومردافگن شراب نے بھی بہت سے بے احتیاط مے نوشوں کو راہ سے بے راہ کردیا تھا، بد گمانوں کو تو اس شراب معرفت پر شیراز کے بادۂ انگور کا شبہہ ہوا اور بے احتیاط خوش گمانوں نے اس سے اباحت کی تعلیم حاصل کی کہ ؎ بہ مے سجادہ رنگین کن گرت پیر مغان گوید کہ سالک بے خبر نبودز راہ ورسم منزلہا حضرت حکیم الامت ؒ کی معرفت اس تیز وتند شراب کے ’’منافع واثم‘‘ سے پوری طرح باخبر تھی، حضرت نے عرفان حافظ کے نام سے اس کی ایسی شرح لکھی کہ اس پھول سے ہر کانٹا الگ ہوگیا۔ ساقی پلائے پھول تو کانٹا نکال کےتر بیت السالک طالبین و سالکین کی تعلیم و تربیت کے لیے تربیۃ السالک و تنجیۃ الہالک کا سلسلہ الگ مرتب فرمایا،جس میں سالکین کے مشکلات راہ،ذاکرین و شاغلین کے شبہات و خطراتِ را ہ کے لئے ہدایات مندرج ہیں ،یہ کہنا بے جا نہیں کہ علوم مکاشفہ و معاملہ کے متعلق کلیات و جزئیات اور احوال شخصی پرایسی حاوی کتاب کی نظیر و تصوف کے سارے دفتر میں موجود نہیں ،۱۲۷۲؍ صفحوں میں یہ کتاب تمام ہوئی ہے۔حکیم الامت حضرت تھانویؒ کے ملفوظات ایک دوسرااہم سلسلہ ملفوظات کا ہے ،بزرگوں کے ملفوظات مرتب کرنے کی رسم قدیم زمانہ سے قائم ہے،یہاں تک کہ چشتیہ حضرات میں حضرت سلطان خواجہ معین الدین اجمیری ؒ، حضرت قطب الدین بختیار کعکی اور حضرت سلطان الاولیاء نظام الدین