مکاتبت سلیمان |
اور دوسری کیفیت غلبہ مقام کا ہے اور مظہر ہے اس حقیقت کا ؎ درپس آئینہ طوطی صفتم داشتہ اند آنچہ استاد ازل گفت بگو میگویم ۱؎ والثانی افضل۔ذکر کی وجہ سے وجد کی کیفیت مضمون :- بارہ ہزار کی تعداد ہر روز پوری کر لیتا ہوں کبھی ایسا ہوتا ہے کہ اعضاء میں وجد کی کیفیت ہوجاتی ہے اور کبھی کبھی چیخ مارنے کو جی چاہتا ہے نماز میں بھی احیاناً یہ صورت نمودار ہوجاتی ہے اور کبھی کوئی کیفیت نہیں ہوتی، ذکر اللہ حدیث نفس کی طرح اکثر جاری ہوجاتا ہے، سوتے سوتے تک یہ حالت رہتی ہے مگر دوسروں اور گفتگو اور صحبت میں یہ بات جاتی رہتی ہے، ذکر میں تصور کامل یا دیر تک یکساں قائم نہیں رہتا ، اس کی آرزو رہتی ہے۔ جواب :- یہ سب تغیرات نفسانیہ لازمہ فی السعادۃ ہیں ، ان کے اختلاف کی طرف التفات نہ کیا جائے، البتہ اپنے مشیر کو اطلاع برابر دینا ضروری ہے۔ مضمون :- حضرت کی دعائوں کو اپنی کشائش کار کے لئے وسیلہ سمجھتا ہوں اور اس کا طلب گار رہتا ہوں ۔ جواب :- دل سے دعا گو ہوں اور اپنے لئے دعا جو بھی ۔ ۲؎ ------------------------------ ۱ ؎ النورذی الحجۃ ۱۳۶۱ھ ۲؎ النور ذی الحجہ ۱۳۶۲ھ