مکاتبت سلیمان |
باب۴ اصلاحی مکاتبت کے متفرق خطوط اور مختلف احوال حضرت سید صاحب رحمۃ اللہ کی غایت درجہ تواضع وادب مضمون :- مجھے کبھی اکابر وخواص امت سے مکاتبت کا اتفاق نہیں ہوا، اس لئے ڈرتا ہوں کہ معلوم نہیں کہ میرے قلم سے جو نکلتا ہے اور جس طرح نکلتا ہے وہ حضرت کے انقباض کا سبب نہ ہو۔ جواب :- میں تو اکابر میں سے نہیں ، دوسرے اخلاص خود مانع انقباض ہوتا ہے ۔ مضمون :- امید ہے کہ ایسے موقع پر مسامحت نہ فرمائی جائے ۔ بلکہ سرزنش کی جائے کہ نفس کو تنبّہ ہو۔ جواب :- استلزام محال للمحال کے درجہ امتثال کا وعدہ ۔ مضمون :- میں اپنے یہ احوال لکھتا ہوں ، مگر دل میں کھٹک رہتی ہے کہ آیا مجھے یہ حضرت کے سامنے عرض کرنا چاہئے یا نہیں ۔ جواب :- بہت ضروری ، اور اس میں پوری آزادی سے کام لیا جائے ، میرا بھی نفع ہے شاید آپ کے سوال کی برکت سے جواب القا ہوجائے۔ مضمون :- عجیب بات ہے کہ والا نامہ پاکر بہت خوشی ہوتی ہے لیکن اس خوشی میں آنکھیں پر نم ہوجاتی ہیں ۔ جواب :- یہ کبھی خوشی کا اثر ہوتا ہے اور کبھی خوشی سے بالا تر محض جوش محبت کا جس کو ہمارے حضرت شیخ ؒ نے گرم بازاری عشق کا لقب عطا فرمایا ہے۔ والسلام اشرف علی