مکاتبت سلیمان |
|
باب۸ چند علمی تحقیقات مضمون :- حضرت کے قول ’’یہی امور جنت میں ہوں گے‘‘ کی تشریح میں نے چاہی تھی، اس پر ارشاد ہوا کہ یہ سب ایمان کامل کے لازم سے ہیں اور لوازم کا انفکاک ملزوم سے ممتنع ہے جب جنت میں ایمان کامل ہوگا، تو ان لوازم کی تحقیق بھی واجب ہے۔ میرا وسوسہ یہ ہے کہ آخرت میں جب اہل ایمان دیدار الہی سے مشرف ہوں گے اور یوں بھی آخرت میں سب پر انکشاف ہوجائے گا تو ان منکشفات اور محسوسات ومرئیات میں سب کا حال یکساں ہوگا ، تو درجہ ٔ ایمان میں یکسانی ہوجائے گی پھر فرق مراتب کیسے ہوگا ، الا یہ کہ تسلیم کیا جائے کہ دیدار وانکشاف علی قدر مراتب ایمانی فی الدنیا ہوگا۔ جواب :- حدیث میں اسی کی تشریح ہے۔ عن ابن عمر قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی حدیث طویل اکرمھم علی اللہ من ینظر الی وجھہ غدوۃ وعشیۃ ۔ (الحدیث)۔ ۱؎ یہ بمفہومہ دال ہے کہ بعض کو دو وقت تجلی نہ ہوگی، واصرح منہ فی الباب ما (رواہ الترمذی وابن ماجہ) عن ابی ھریرۃ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی حدیث طویل ان اھل الجنۃ اذا دخلوھا نزلوا فیہا بفضل اعمالھم ثم یوذن لھم مقدار یوم الجمعۃ من ایام الدنیا فیزورون ربھم ۔( الحدیث)۲؎ ------------------------------ ۱ ؎ رواہ احمد والترمذی ، مشکوۃ باب رؤیۃ اللہ تعالی ۲؎ مشکوۃ باب صفۃ الجنۃ الفصل الثانی۔