مکاتبت سلیمان |
|
باب۶ ذکر ، توجہ ، تصور سے متعلق مضامین توجہ کی خواہش اور حضرت تھانویؒ کا جواب مضمون :- توجہ کی نسبت حضرت کے کلام میں ایسے اشارے ملتے ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ عارضی فائدہ کی چیز ہے، مگر شاید معین عمل تو ہوگی۔ جواب :- احیاناً ایسا بھی ہوتا ہے اور دوسرے احیان میں مانع بھی ہوجاتا ہے جیسے رکوب کی عادت والا مشی علی الرجل سے (یعنی سواری پر چلنے کا عادی پیدل چلنے سے) عاجز ہوجاتا ہے، اور مرکب (سواری) نہ ملنے کے وقت سفر المقصود سے محروم۔ مضمون :- زیادہ کیا عرض کروں ۔ ع در حضرت کریم تمناچہ حاجت است جواب :- مجھ جیسا طالب علم خوگر کلام ایسا کریم کب ہوسکتا ہے۔ مضمون :- میں نے توجہ کی خواہش کی تھی جواب سے تشفی ہوئی اور مصلحت سمجھ میں آئی، پھر وعظ، وحدۃ الحب میں پڑھ کر مزید تشفی ہوئی، مگر میں تصور میں بلا مقصد آپ سے باتیں کرتا ہوں ، پھرتنبّہ ہوجاتا ہے۔ جواب :- دونوں میں منافع ہیں اول میں مقدمہ کی شان ہے ، ثانی میں مقصود کی۔