مکاتبت سلیمان |
|
باب۵ سید صاحب کے نزدیک اصلاح باطن کا ضابطہ اور راہ سلوک کا خلاصہ اور حضرت تھانویؒ کا تشریحی جواب مضمون :- حضرت کے فیضان صحبت میں جو حقائق مجھ پر ظاہر ہوئے وہ حسب ذیل ہیں ۔ (۱) پہلی چیز ذکر اللہ قلباً ولسانا علی کل حال۔ (۲) دیانت اور تقوی کا لحاظ ہر کام میں ۔ (۳) اہتمام ادائے فرائض باحسن وجوہ۔ (۴) احتراز عن المعاصی کبارہا وصغارہا۔ یہی چار باتیں خلاصہ معلوم ہوئیں اور انہیں کے اہتمام میں عمر گزارناہے۔ جواب :- عین عرفان ہے لیکن متن کے درجہ میں جو محتاج شرح ہے جیسا مشہور ہے، کافیہ کافی ست باقی درد سر، یعنی بانضمام شرح جامی ، اس شرح کی مثالیں معروض ہیں ۔ (۱) یہ حدیث النفس وکلام نفسی کے درجہ تک ہے اس کے ساتھ ضرورت فکر کی ہے، خواہ اپنی اصطلاح میں اس کو ذکر کی فرد بنالی جائے، قرآن مجید میں یَذْکُرُوْنَ اللّٰہَ کے بعد یَتَفَکَّرُوْنَ بھی ہے۔ (۲) ظاہراً بھی باطناً بھی کما ورد التقویٰ ھھنا واشار ا الی صدرہ۔