مکاتبت سلیمان |
|
فصل۴ سید صاحب کے حکیم الامت مولانا تھانویؒ سے تعلق کے بعد چنداہم کارناموں کی ایک جھلک یادگار سلیمان کے مرتب جناب پروفیسر عبدالقوی صاحب تحریر فرماتے ہیں : اگست ۱۹۳۸ء میں مولانا سید سلیمان ندویؒ نے راہ سلوک اختیار کیا (اور) مولانا تھانوی سے بیعت ہوئے ۔ نومبر ۱۹۳۸ء میں سیرت النبی جلد ششم کی اشاعت عمل میں آئی ، اسی سال سید صاحب کی تقریروں ، تحریروں اور مقد موں پر مشتمل ان کی کتاب ’’ نقوش سلیمانی ‘‘ منظر عام پر آئی۔ دسمبر ۱۹۳۹ء میں مسلم ایجوکیشنل کانفرنس کا سالانہ جلسہ کلکتہ میں ہوا جس کی صدارت نواب کمال یار جنگ بہادر جاگیر دار ، حیدرآباد نے کی ۔ سید صاحب نے اس کے شعبۂ اردو کی صدارت فرمائی۔ جنوری ۱۹۴۰ء میں سید صاحب حیدرآباد ، پونا اور بمبئی گئے جہاں مختلف اداروں ، کالجوں ، مدرسوں کا معائنہ کیا، طلبہ کو خطاب کیا اور اساتذہ سے تبادلۂ خیال کیا ۔ جنوری ۱۹۴۰ء میں ’’ الندوہ‘‘ دوبارہ جاری کرایا۔ ۱۳؍فروری ۱۹۴۰ء کو مہاتماگاندھی نے سید صاحب کے نام اپنے مکتوب میں لکھا: ’’ بھائی صاحب ۲۷؍۲۶ ؍فروری کو ہندوستانی پر چارسبھا کی کانفرنس ہوگی ۔ میں چاہتاہوں کہ آپ بھی اس میں شریک ہوں اور اس سوال کو سلجھانے میں حصہ لیں ، مجھے آشا ہے کہ آپ