مکاتبت سلیمان |
|
سید صاحبؒ کے بعض احوال وکیفیات مضمون :- از ہیمچداں ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ جواب :- محترمی دام لطفکم ۔ السلام علیکم مضمون :- والا نامہ نے سعادت بخشی اور اشکالات رفع ہوئے۔ جواب :- ھنیئا لکم العلم۔ مضمون :- بحمداللہ معمولات جاری ہیں ۔ جواب :- بارک اللہ فیہا۔ مضمون :- اور ان کے آثار خیر وبرکت جو محض بفضل خدا ہیں اپنے اندر محسوس کرتا ہوں جن کا تصور بھی حضرت کے فیض کے بغیر میں تصور نہیں کرسکتا تھا۔ جواب :- زاد اللہ فی ثمراتہ۔ مضمون :- ہر چند احوال وکیفیات مطلوب نہیں جو حضرت کی تحریرات سے اچھی طرح سمجھ میں آگئی، تاہم جو وارد ہوتا ہے اس کا عرض کرنا ضروری ہے ایک دفعہ اثنائے ذکر میں یہ معلوم ہوا کہ میری روح آسمان پر پرواز کر رہی ہے، میں دیکھ رہا ہوں ساتھ ہی نظر بھی اٹھتی گئی۔ جواب :- یہ آثار مبتدی کو ہوتے ہیں جس سے دل بڑھانا مقصود ہوتاہے ۔ مضمون :- پرسوں شب بعد تہجد دعا میں اپنی گنہگاری وسیہ کاری کے اعتراف اور مغفرت الہی کی طلب میں ایسی خشیت طاری ہوئی کہ آنکھیں آبدیدہ ہوئیں اور جسم پر لرزہ کی سی حالت محسوس ہوئی اور اس کے بعد ذکر میں ایسی کیفیت ہوئی کہ اللہ کا لفظ زبان سے محبت میں ڈوبا ہوا نکلنے لگا اور نکلتا رہا اور جسم میں ایسا رقص پیدا ہواکہ بیٹھے بیٹھے عند