مکاتبت سلیمان |
|
دعائیہ کلمات عارف باللہ حضرت مولاناقاری سید صدیق احمدصاحبؒباندوی نحمد ہ ونصلی علی رسولہ الکریم حکیم الامت حضرت مولانامقتداناالشاہ اشرف علی تھانوی ؒکے بارے میں بزمانہ طالبعلمی اکابرامت نے اس کااندازہ لگالیا تھا کہ آگے چل کر مسندارشاد پر متمکن ہوکر مرجع خلائق ہوں گے او رہر عام وخاص ان کے فیوض وبرکات سے متمتع ہوں گے ۔چنانچہ حضرت اقدس کے کارہائے نمایاں نے اساطین امت کے اس خیال کی تصدیق کی ،کہنے والے نے سچ کہا ہے ۔ ؎ قلندر ہر چہ گوید دیدہ گوید خداوند قدوس نے حضرت والاکوتجدید او راحیاء سنت کے جس اعلیٰ مقام پر فائز فرمایاتھا اس کی اس دور میں نظیر نہیں ۔ آج بھی مخلوق حضرت کی تصنیفات وار شادات عالیہ اور مواعظ حسنہ سے فیضیاب ہورہی ہے۔حضرت کے علوم ومعارف کے سلسلہ میں مختلف عنوان سے ہندوپاک میں کام ہورہاہے،لیکن بجا طور پر کہاجاسکتا ہے کہ اللہ پاک نے محض اپنے فضل سے عزیزی مولوی مفتی محمد زید سلمہ ،مدرس جامعہ عربیہ ہتوار کو جس نرالے انداز سے کام کی توفیق عطا فرمائی اس جامعیت کے ساتھ ابھی تک کام نہیں ہوا تھا اس سلسلہ کی (پانچ )درجن سے زائد ان کی تصانیف ہیں ۔بارگاہ ایزدی میں دعا ہے کہ اس کو قبولیت تامہ عطا فرمائے اور مزید توفیق نصیب فرمائے ۔ احقر صدیق احمد غفرلہ خادم جامعہ عربیہ ہتورا باندہ (یوپی )