مکاتبت سلیمان |
۷۔ ساتویں صدی ابن دقیق العید ۸۔ آٹھویں صدی ا مام بلقینی یا حافظ زین الدین عراقی ۹۔ نویں صدی حافظ سیوطی یا امام سخاوی حافظ سیوطی شافعی تھے اس لیے انہوں نے زیادہ ترنام شافعیوں کے لکھے ہیں ،محدثین نے جو فہرست پیش کی ہے اس میں چوتھی صدی تک کے محدثین کے نام گنائے ہیں ۔ ۱۔ پہلی صدی ابن شہاب زہری وقاسم بن محمد وسالم وحسن بصری و محمد بن سیرین (امام باقر) ۲۔ دوسری صدی یحییٰ بن معین امام الجرح والتعدیل ۳۔ تیسری صدی نسائی صاحب ِ سنن نسائی ۴۔ چوتھی صدی حاکم صاحب مستدرک وحافظ عبد الغنی مصری اس کے بعد دسویں صدی میں صاحب خلاصۃ الاثر نے شمس الدین بن شہاب الدین کا نام لیا ہے جن کو ان کے اہل زمانہ وقت کا مجدد سمجھتے تھے،گیارہ سے لے کرچودہ تک کازمانہ ہندستان کا ہے۔ اس موقع پر ایک بات اہل ِنظر کو صاف نظر آئے گی کہ دینی قطبیت کا مرکز دوسرے اسلامی ملکوں سے ہندستان کو منتقل ہو گیا ،چنانچہ دینی و مذہبی خدمت،علوم و فنون کی خدمت،حدیث و تفسیر کی خدمت اور ہدایت خلق و احیائِ سنن وردِّ بدعات کے لحاظ سے ہندستان تما م دوسرے اسلامی ملکوں پر سبقت لے گیا ہے ، کیونکہ ان صدیوں میں ہندستان میں جو ہستیاں نمایاں ہوئیں ان کی نظیر دوسرے ملکوں میں نہیں ملتی، مثلاً گیارہویں صدی کے آغاز میں حضرت شیخ احمد سرہندیؒ المتوفی ٰ ۱۰۳۴ھ، اور بارہویں صدی کے وسط میں حضرت مولانا شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی المتوفی ٰ ۱۱۷۶ھ،