مکاتبت سلیمان |
۱۵۔ اسلام کا جمہوری نظام (ماخوذ) (۱) جلد۲نمبر۹؍فروری ۱۹۵۱ء اسلام دنیا میں اس لئے آیا تاکہ انسانوں کو انسانی غلامی سے نجات دلائے ،اسلام نے جمہوری نظام کی بنیاد ڈالی۔ ۱۶۔ یورپ کا تصورحریت وجمہوریت اور اسلام (۲) جلد۲نمبر۱۰؍اکتوبر ۱۹۵۱ء ۱۷۔ یورپ کا تصور حریت وجمہوریت اور اسلام (۳) جلد۲نمبر۱۱؍نومبر ۱۹۵۱ء ۱۸۔ یورپ کا تصورحریت و جمہوریت اور اسلام (۴) جلد۳نمبر۱؍جنوری۱۹۵۲ء ۱۹۔اسلامی حکومت کے عاملین (خطبۂ صدارت) جلد۳نمبر۱؍ جنوری۱۹۵۲ء اسلامی حکومت کی خدمت عبادت ہے ۔ عوام کی حکومت اسلامی حکومت کی عدالت، حاکمانہ ذمہ داری، عمال حکومت کی ذہنیت۔ وغیرہ پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اسلام میں مساوات حقوق ومال جلد۳نمبر۲؍فروری۱۹۵۲ء ’’اسلام میں خلفاء کو عزت واحترام دینی کے علاوہ حقوق انتظامی میں کوئی تفوق وترجیح نہ تھی ‘‘ اس مضمون میں خلیفہ اسلام کے اختیارات ، خلیفہ وقت کے مصارف ، کلمات تعظیم وتکریم وغیرہ پہلوؤں کا جائزہ لیاگیا ہے۔ ۲۱۔ حریت اور حیات اسلامی جلد۳نمبر۳؍مارچ۱۹۵۲ء ذیلی عنوانات درج ذیل ہیں : مسامح اور قول حق ، حریت رائے ، قول حق کی تعریف، ہر مسلمان کو فطرتاً آزاد گو اور حق پرست ہونا چاہئے، ہر مسلم خدا کا گواہ صادق ہے، ادائے شہادت ربانی اور حریت رائے ایک شے ہے ۔ موانع حق گوئی ،ناجائز حسن اعتقاد۔