پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
لب بگوید من چنیں بوسیدہ ام ہونٹ کہیں گے کہ ہم اس طرح نامحرم حسینوں کے گال چومتے تھے، اس طرح امردوں کا بوسہ لیتے تھے۔ دست گوید من چنیں دز دیدہ ام ہاتھ کہے گا کہ میں نے اس طرح چوری کی ہے، جیب کتروں کو خود ان کے ہاتھ پکڑوادیں گے۔ یہ مثنوی شریف ہے جو قیامت کا نقشہ پیش کررہی ہے ؎ چشم گوید کردہ ام غمزہ حرام آنکھیں کہیں گی کہ ہم نے اس طرح حرام اشارہ بازی کی ہے، حسینوں کو دیکھا ہے، حرام نظر ڈالی ہے ؎ گوش گوید چیدہ ام سوء الکلام کان بولیں گے کہ ہم نے ساز و موسیقی سُنی ہے، عشقیہ گانے سنے ہیں، غیبتیں سُنی ہیں۔ اور دوسرا گواہ زمین ہے یَوۡمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخۡبَارَہَا؎ یعنی جس دن زمین اپنی خبریں بیان کرے گی۔ تفسیرِ مظہری میں سورۂ زلزال کی تفسیر میں ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا کہ زمین کیا خبریں بیان کرے گی تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ زمین کی پیٹھ پر لوگ جو اعمال کررہے ہیں قیامت کے دن زمین ان کی گواہی دے گی۔اور تیسرا گواہ نامۂ اعمال ہے وَاِذَا الصُّحُفُ نُشِرَتْ؎ اعمال ناموں میں آج اعمال لکھے جارہے ہیں، قیامت کے دن نامۂ اعمال بانٹے جائیں گے جو زندگی بھر کے اعمال کی گواہی دیں گے۔ اور چوتھا گواہ کرامًا کاتبین ہیں، کِرَامًا کَاتِبِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ مَا تَفۡعَلُوۡنَ تو یہ چار گواہ ہمارے اعمال پر تیار ہوتے ہیں جو قیامت کے دن گواہی دیں گے۔ پس جو لوگ گناہ کرچکے اور چار چار گواہ اپنے خلاف خود مقرر کروادیے تو ہماری بگڑی کو بنانے ------------------------------