پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
جنّت کا مزہ کون زیادہ پائیں گے ارشاد فرمایا کہقطب العالم حضرت مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک بار بخاری شریف پڑھاتے ہوئے طلباء سے فرمایا کہ جب جنت کہے گی یا اللہ! میرا پیٹ نہیں بھرا تو اللہ تعالیٰ ایک مخلوق کو پیدا فرمائیں گے اور جنت میں ڈال دیں گے تو ایک طالب علم نے کہا کہ وہ لوگ بڑے مزے میں ہوں گے، نہ نماز نہ روزہ نہ نظر کی حفاظت نہ دل کی حفاظت اور مفت میں جنت۔ کاش! ہم وہی ہوتے تو حضرت گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ تُو تو بے وقوف ہے۔ ارے! ان کو کیا مزہ آئے گا کہ نہ مشقت اُٹھائی، نہ کوئی غم اُٹھایا نہ عبادت کی، وہیں پیدا ہوئے اور وہیں جنت میں داخل ہوگئے۔ مزہ تو ہم لوگوں کو آئے گا کہ یہاں نظر بچاؤ، وہاں دل بچاؤ، عبادت کرو، نفس سے مغلوب ہوگئے اور کوئی گناہ ہوگیا تو اب سجدے میں پڑے ہوئے رورہے ہیں ؎ اے جلیل اشکِ گناہ گار کے اک قطرہ کو ہے فضیلت تریتسبیح کے سو دانوں پر یہ سب نعمتیں وہ کہاں سے پائیں گے اور اللہ کے راستے کی مشقتیں کہاں سے اُٹھائیں گے تو وہ مزہ بھی نہیں پائیں گے جو جنت میں ہم خطا کاروں کو نادم گناہ گاروں کو اور اللہ کی راہ میں محنت کرنے والوں کو ملے گا۔ جو جتنی محنت کرتا ہے، جتنی مشقت اٹھاتا ہے اُتنی ہی اس کو نعمت کی قدر ہوتی ہے۔ مورخہ یکم؍ربیع الثانی ۱۴۲۵ھ مطابق ۲۱؍ مئی ۲۰۰۴ء بروز جمعہکبر کا بہترین علاج ارشاد فرمایا کہحدیثِ پاک میں ہے کہ جس کے اندر رائی کے دانے کے برابر یعنی ذرّہ برابر بڑائی ہوگی جنت میں جانا تو درکنار جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا جب کہ جنت کی خوشبو میلوں جائے گی۔