پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
کردیا۔ ایمان کا حاصل تقویٰ ہے اور اللہ کی دوستی کی بنیاد تقویٰ ہے۔ بس تھوڑی سی کوشش کرلو، کچھ دن گناہ چھوڑے رہو اور اللہ والوں کی صحبت میں رہو پھر معلوم ہوگا کہ گناہ کتنی بُری چیز ہے۔ گناہ چھوڑنے سے دل کو جب ٹھنڈک ملے گی تب قدر معلوم ہوگی کہ گناہ سے بچنے میں کیا مزہ ہے۔ عطر عود لگانے والا بلی کا گو نہیں سونگھ سکتا، خوشبو کا عادی بدبو کو برداشت نہیں کرسکتا۔ بندہ جب گناہ چھوڑنے سے متقی کامل ہوجاتا ہے پھر اس کو گناہ راس نہیں آتا جیسے عطر عود لگانے والے کو بلی کے گو سے وحشت ہوجاتی ہے، اسی طرح متقی کو گناہوں سے ایسی ہی نفرت ہوجاتی ہے اس لیے کسی ولی اللہ کو ایک لاکھ روپے یا ایک لاکھ رین یا ایک لاکھ ڈالر دو اور کہو کہ یہ گناہ کرلو تو وہ ہر گز نہیں کرسکتا۔ندامت کے آنسوؤں کی قیمت ارشاد فرمایا کہندامت کے آنسو بہت قیمتی ہیں۔ نادم ہوکر رونے والے ان شاء اللہ! سب نجات پاجائیں گے۔ ندامت کے آنسوؤں کی اللہ تعالیٰ کے یہاں بڑی قدر ہے۔ حضرت مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جس بادشاہ کے ملک میں کوئی موتی نہیں ہوتا تو وہ دوسرے ملک سے اپنے دربار میں درآمد کرتا ہے اور اس کی بڑی قدر کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے دربار میں ندامت کے آنسو نہیں ہیں اس لیے جب کوئی بندہ اپنے گناہوں پر نادم ہوکر روتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے آنسوؤں کو اس عالم سے درآمد کرتے ہیں اور ان کی بڑی قدر فرماتے ہیں،حدیثِ قدسی ہے: لَأَنِیْنُ الْمُذْنِبِیْنَ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ زَجَلِ الْمُسَبِّحِیْنَ؎ گناہ گاروں کا رونا مجھے تسبیح پڑھنے والوں کی بلند آوازوں سے زیادہ محبوب ہے۔منشائے نبوت آخر میں ارشاد فرمایا کہاللہ تعالیٰ کی عظمت کا بیان عین منشائے نبوت ہے، ------------------------------