پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
کہ جوانی میں،میں تم پر فدا تھا؟ ہر گڈّی بڈّھی ہونے والی ہے اور گڈا بڈھا ہونے والا ہے۔ بس مراقبہ کرو کہ ساری دنیا بڈھی ہوگئی، کوئی جوان نہیں اور سوچو کہ ایک لاکھ بڈھیوں کا جلوس جارہا ہے، سب اسّی اسّی برس کی ہیں، سب کی کمریں جُھکی ہوئی ہیں، پستان ایک ایک فٹ لٹکے ہوئے، منہ میں دانت بالکل نہیں اور وہ اشارہ کرکے بُلابھی رہی ہیں۔ کسی نے کہا کہ دیکھو بڈھیوں کا جلوس جارہا ہے اور وہ مفت میں دعوتِ گناہ دے رہی ہیں تو تم جاؤ گے یا کہو گے کہ بڈھیو! تمہارا ناس جائے تمہیں شرم نہیں آتی۔ لیکن میں کہتا ہوں کہ تمہیں کیوں شرم نہیں آتی جب تم جوان لڑکیوں کو دیکھتے ہو اور اللہ کو ناراض کرتے ہو حالاں کہ ان لڑکیوں کا انجام یہی تو ہونے والا ہے۔ آج سینچر ہے، کل اتوار کو میں کراچی میں واپس جارہاہوں۔ یہ باتیں سن لو بڑی کام کی ہیں، پھر اس طرح کھول کھول کر سنانے والا شاید ہی آپ کو ملے۔ شاید دعویٰ توڑنے کے لیے لگادیتا ہوں۔ خواجہ صاحب نے فرمایا تھا ؎ کررہا ہے فاش رازِ حُسن و عشق پھر ملے گا ایسا دیوانہ کہاںعورتوں کو ثواب حاصل کرنے کا انوکھا طریقہ ارشاد فرمایا کہعورتیں داڑھی رکھنے اور پاجامہ ٹخنہ سے اوپر رکھنے کا ثواب کیسے حاصل کرسکتی ہیں؟ وہ اپنے شوہر، والد اور بھائیوں کو ترغیب دے کر داڑھی رکھوادیں تو ان کو بھی مفت میں یہ ثواب حاصل ہوجائے گا خصوصاً شوہروں کو ان کی ایک نصیحت اور کسی مولوی کی سو نصیحت برابر ہے۔ بس شوہروں سے اتنا کہہ دیں کہ داڑھی منڈا کر آپ اچھے نہیں لگتے، چھلے ہوئے آلو معلوم ہوتے ہیں تو بیوی کی نگاہوں میں سیلیکٹڈ(Selected)ہونے کے لیے وہ بہت جلد داڑھی رکھ لیں گے۔ اس طرح عورتیں اپنے شوہر، والد اور بھائیوں کو اگر داڑھی رکھوادیں گی اور ان کے پاجامے ٹخنوں سے اوپر کرادیں گی قیامت تک ان کے نامۂ اعمال میں دونوں چیزوں کا ثواب ہمیشہ لکھا جائے گا۔