پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
تو ایسا شوق فتنہ بن گیا، گمراہی کا سبب بن گیا۔ دیکھیے یہ کلامِ نبوت کا اعجاز ہے کہ شوقِ ملاقاتِ الٰہی کو مقید کردیا کہ ایسا شوق عطا ہو جو ہمارے لیے بھی مضر نہ ہو اور دوسروں کے لیے بھی مضر اور گمراہی کا باعث نہ ہو۔کم خرچ نکاح کی مثال دورانِ گفتگو ارشاد فرمایا کہ آج کل شادی بیاہ میں مسلمان کتنا پیسہ ضایع کردیتے ہیں حالاں کہ حدیثِ پاک میں ہے: اَعْظَمُ النِّکَاحِ بَرَکَۃً اَیْسَرُہٗ مَؤُنَۃً؎ برکت والا نکاح وہ ہے جس میں کم سے کم خرچ ہو۔ میری شادی بہت سستی ہوئی تھی، صرف دو سو روپے میں ہوئی تھی۔ معمولی سا ایک جوڑا کپڑا دیا اور آپ لوگوں کو تعجب ہوگا کہ خود اختر نے اپنا نکاح پڑھا کیوں کہ اس گاؤں میں کوئی مولوی نہیں تھا۔ میں نے خود خطبہ پڑھا اور گواہوں کے سامنے ایجاب و قبول کرلیا۔ یہاں تک الحمدللہ! اب پر دادا اور پر نانا بن گیا اور بیوی بھی انتقال کر گئی۔ انتقال کے بعد لوگوں نے ان کے بارے میں بہت اچھے خواب دیکھے۔ مفتی حسین بھیات نے دیکھا کہ جنت کے دروازے پر وہ پہنچیں تو دربان نے کہا کہ ان کو جنت میں جانے دو اور وہ جنت میں داخل ہوگئیں۔ جدہ میں ایک عالم کی بیوی نے ان کو جنتی لباس میں دیکھا۔ اور بھی بہت اچھے اچھے خواب ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے امید ہے کہ ان کو اللہ اپنی رحمت سے بلند درجات عطا فرمائے گا۔ وہ بہت نیک تھیں۔ جب شادی ہوئی تو انہوں نے کہا: میں جانتی ہوں آپ اپنے پیر حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ پر فدا ہیں لہٰذا آپ جب تک چاہیں ان کی خدمت میں رہیں، مجھے کوئی اعتراض نہ ہوگا۔ اگر آپ جنگل میں رہیں گے تو میں بھی جنگل میں رہوں گی، آپ کھائیں گے تو میں بھی آپ کے ساتھ کھانا کھالوں گی، اگر آپ فاقہ کریں گے تو میں بھی فاقہ کروں گی، ہم ہر حالت میں آپ کا ساتھ دیں گے۔ ایسی نیک بیوی ملی کہ بس کیا کہوں۔ ------------------------------