پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
مجلس بعد عصر بَرمکان مفتی حسین بھیات صاحب بعد عصر کچھ احباب حضرتِ والا کے کمرے میں جمع ہوگئے، دورانِ گفتگو فرمایا کہ مُرغابی دراصل مُرغِ آبی ہے یعنی پانی کا پرندہ۔آیت وَتَرَکُوْکَ قَائِمًا سے ایک مسئلۂ سلوک کا استنباط ارشاد فرمایا کہحضور صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے خطبہ دے رہے تھے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم کو اطلاع ملی کہ شام سے غلہ آیا ہے اور قحط کی وجہ سے غلہ کی بہت ضرورت تھی تو بہت سے صحابہ رضی اللہ عنہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا چھوڑ کر چلے گئے، جس کی اللہ تعالیٰ نے آیتوَتَرَکُوْکَ قَائِمًا؎ میں شکایت فرمائی کہ آپ کو لوگ خطبہ کی حالت میں چھوڑ کرچلے گئے۔ مفسرین نے لکھا ہے کہ بارہ صحابہ رضی اللہ عنہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہ گئے تھے، اگر وہ بھی چلے جاتے تو مدینہ میں آگ برس جاتی، ان کی وجہ سے عذاب ٹل گیا۔ یہ آیت دلیل ہے کہ کسی ملک میں کوئی اللہ والا یا اللہ والوں کا غلام آئے تو اس کے پاس رہنا اور اس کو تنہا نہ چھوڑنا سنت ہے اور اس کو تنہا چھوڑ کر چلے جانا سنت کے خلاف ہے اور بے برکتی کا باعث ہے۔ یعنی آپ کے شہر میں جب اکابر آئیں تو ان کو چھوڑ کر نہیں جانا چاہیے۔ وہ نائبِ رسول ہیں اور نائب رسول کا بھی حق ہوتا ہے۔ دیکھو کیسی سنت بتائی جو قرآنِ پاک سے ثابت ہے۔ یہ سنت کبھی آپ نے سنی تھی؟دنیاوی جائز عشق میں اعتدال کی تلقین جن صاحب نے کل بیوی کی جدائی میں اشعار پڑھے تھے وہ پھر بول پڑے کہ میں نے بیوی سے یہی شکایت کی تھی کہ حضرت نے مزاح کے انداز میں ہنستے ہوئے اصلاح فرمائی کہ دیکھو گھوم پھر کے ان کا ہر مضمون آخر میں بیوی پر ختم ہوتا ہے۔ یہ ------------------------------