پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
مورخۂ ۱۶ربیع الاوّل ۱۴۲۵ھ مطابق ۲۵؍اپریل ۲۰۰۴ء بروز اتوار بعد نمازِ عشاء بیان حضرتِ والا دام ظلہم العَالی میرے دوستو اور عزیزو! اگر دنیا اور آخرت کی عزت چاہتے ہو تو بس اللہ سے ڈرو، گناہ چھوڑ دو اللہ مل جائے گا۔ اگر چاہتے ہو کہ اللہ مجھ سے راضی اور خوش ہوجائے تو گناہ چھوڑ دو۔ گناہوں کے ساتھ اللہ نہیں پاؤ گے۔ تقویٰ نام ہے گناہ چھوڑنے کا اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ؎ آہ! اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہمارا کوئی دوست نہیں ہے، وہ ہمارے دوست نہیں جو گناہ کرتے ہیں، وہ بدمعاش ہیں، بے حیا ہیں، بے غیرت ہیں۔ اگر ہمارا دوست بننا ہے تو سب بے غیرتی اور بے شرمی کے کام چھوڑ دو، حیا دار اور شریف انسان بن جاؤ۔ اگر تمہارے اندر شرافت ہوتی تو تم بے شرمی کے کام نہ کرتے، گناہوں کے لیے پاجامہ نہ کھولتے۔ یہی دلیل ہے کمینہ پن اور ذلت کی۔ اگر اللہ کا ولی بننا ہے تو توبہ کرلو۔ اپنے کیے پر نادم ہوجاؤ۔ گناہوں کو چھوڑنے سے، گناہوں پر نادم ہونے سے ولایت ملتی ہے، توبہ اور ندامت سے ولایت ملتی ہے۔ ورنہ رات بھر نفلیں پڑھو، رات بھر تہجد پڑھو، دن کو روزہ رکھو، لیکن اگر گناہ نہیں چھوڑوگے تو اللہ کے ولی نہیں ہوسکتے۔ جن کو ولی بنانا ہے ان کا اعلان ہے اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ۔ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الْمُتَھَجِّدُوْنَ نہیں فرمایا اِلَّا الْمُتَنَفِّلُوْن نہیں فرمایا اِلَّا الصَّائِمُوْنَ نہیں فرمایا کہ نفلیں پڑھنے سے، تہجد پڑھنے سے یا نفلی روزے رکھنے سے میرے ولی ہوجاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: میرے ولی صرف وہ ہیں جو گناہوں سے بچتے ہیں۔ یہ کیا بات ہے تہجد پڑھ رہے ہو، روزے رکھ رہے ہو، خانقاہوں میں رہ رہے ہو، تصنیف و تالیف کررہے ہو، تقریر کررہے ہو، اللہ کے نام پر اُمت سے دعوتیں اور حلوے مانڈے کھارہے ہو مگر گناہ کیوں نہیں چھوڑتے ہو، اللہ کی نافرمانی کیوں کرتے ہو۔ بس یاد رکھو اللہ کی ولایت اور دوستی تقویٰ پر ہے، اللہ کی نافرمانی چھوڑنے پر ہے، تہجد پڑھنے پر نہیں ہے، نفلی روزہ رکھنے پر نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ میرا کوئی ولی نہیں ------------------------------