پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
ایک روز موت سے پالا پڑے گا، دنیا چھوٹ جائے گی، اگر اللہ بھی چھوٹ گیا تو کچھ بھی نہیں ملے گا اور اگر اللہ مل گیا تو سب کچھ مل گیا۔ اللہ تعالیٰ مجھ کو اور میرے بچوں کو، آپ کو اور آپ کے گھر والوں کو، آپ کے بچوں کو، ہم سب کو توفیق عطا فرمائے اور اللہ والا بنادے۔ بس جاؤ اللہ والے بن کے رہو، دنیا میں بھی چین سے رہو آخرت میں بھی مزے اُڑاؤ۔بندگانِ خدا کو مایوسی سے بچاؤ حافظ ضیاء الرحمٰن صاحب سے فرمایا کہ یہ جو آپ نے بیان کیا تھا کہ اگر ایک گناہ ہوگیا تو دردِ دل چھین لیا جاتا ہے تو اس کے ساتھ یہ بھی بیان کیا کرو کہ مگر دردِ دل واپس لانے کا طریقہ توبہ و استغفار ہے۔ اگر دردِ دل چلا گیا تو توبہ واستغفار سے دوبارہ واپس آجائے گا اسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّکُمۡ ؕ اِنَّہٗ کَانَ غَفَّارًا اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والا ہے۔ بندوں کو مایوس نہ کرو، امید و خوف کے درمیان میں رکھا کرو۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اگر نالائقی ہوجائے، گناہ ہوجائے یعنی دردِ دل چھن جائے تو توبہ کرکے پھر واپس بُلالو۔در برآمدۂ مسجد نور اسٹینگر مورخہ۲۲؍ربیع الاول ۱۴۲۵ھ مطابق ۱۱؍مئی ۲۰۰۴ء،بروز منگل مجلس بعد عشاءنانی یاد آنے کے محاورہ کا مطلب جناب یوسف ڈیسائی صاحب کی درخواست پر آج بعد عشاء کی مجلس مسجد نور میں رکھی گئی۔ مولانا مصطفی کامل صاحب نے حضرتِ والا کے اشعار پڑھے جس کا ایک شعر ہے ؎ گناہ کرنے سے آئے گی وہ پریشانی کہ یاد آئے گی جس سے تجھے تری نانی حضرتِ والا نے ارشاد فرمایا کہ نانی یاد آنے کی وجہ میں بیان کرتا ہوں جو شاید آپ پہلی دفعہ سنیں گے کہ گناہ کرنے سے نانی یاد آنے کا کیا مطلب ہے؟ گناہ کرنے سے اللہ تعالیٰ