پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
مولوی ہوگا تو نہیں بِکے گا اور دیکھو جہاں میں جاتا ہوں تینوں ساتھ جاتے ہیں۔ عمرہ میں بھی ساتھ جاتے ہیں، برطانیہ بھی جاتے ہیں، بنگلہ دیش بھی جاتے ہیں اور ساؤتھ افریقہ بھی جاتے ہیں۔ میرے ساتھ میر صاحب کو بھی فرسٹ کلاس کا ٹکٹ دیتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ میر صاحب سید بھی ہیں اور بڈھے بھی ہوگئے اور بیمار بھی ہیں، اگر بیمار نہ ہوتے تو یہ کسی کو میری خدمت کے لیے موقع نہیں دے سکتے تھے، آگے آگے رہتے لیکن چوں کہ ہمارے بزرگوں نے سیدوں سے خدمت نہیں لی لہٰذا ان کو اب علمی کام میں لگادیا، یہ میری باتیں نوٹ کرتے ہیں اور اس کو چھپواتے ہیں تو یہ کام صدقۂ جاریہ بن رہا ہے۔ خدمت تو میرے بعد ختم ہوجائے گی اور یہ کام ان شاء اللہ تعالیٰ ہمیشہ قیامت تک جاری ہے۔ میر صاحب سے اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے کام لے رہا ہے، اللہ تعالیٰ قبول فرمائے، آمین۔بُوڑھی بیوی سے بہ تکلف حسنِ سلوک کی ترغیب ارشاد فرمایا کہجن پر ہم جان دیتے ہیں اگر لڑکا ہے تو بڈھا ہوجائے گا اور لڑکی ہے تو بڈھی ہوجائے گی اور بڈھے میاں بیوی کی گردن رعشہ سے ہلے گی۔ اگر معانقہ کرنا چاہیں گے تو نہیں کرسکیں گے کیوں کہ ایک کی گردن نفی میں ہل رہی ہوگی تو دوسرے کی اثبات میں۔ بڈھا گردن سے yes yesکررہا ہوگا اور بڑھیاno no کررہی ہوگی۔ ایسے میں گردن کیسے ملے گی کیوں کہ بڈھا جب گردن سے yes yes کا اشارہ کرتے ہوئے معانقہ کرنا چاہے گا تو بڈھی کی گردن رعشہ سے no no میں ہل جائے گی اور یوں معانقہ کی کوشش ناکام ہوجائے گی۔ تو ایسی چیزوں سے جن پر ایک دن بڑھاپا آنے والا ہے کیا دل لگانا۔ اگر بیوی ہے تو اس کا حق ادا کرو مگر پرائی عورتوں کو مت دیکھو۔ اللہ تعالیٰ بیویوں کی محبت پر اجر و ثواب دیتا ہے اور پرائی محبت پر لعنت برساتا ہے لہٰذا لعنتی نہ بنو رحمتی بنو۔ اگر شادی نہیں ہوئی یا اگر ہوئی تو بیوی مر گئی، دوسری شادی کی کوشش کرتا ہے مگر ناکام ہے بوجہ بڑھاپے کے۔ کسی نے پوچھا تمہاری شادی کیوں نہیں ہوئی؟ تو کہا کہ جوان مجھے پسند نہیں کرتی اور میں بڈھی کو پسند نہیں کرتا۔ غرض ایسوں کے لیے اللہ کافی ہے۔ اَلَیۡسَ اللہُ بِکَافٍ عَبۡدَہٗ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ کیا اللہ