پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
وَکَرِّہ اِلَیْنَا الْکُفْرَ وَالْفُسُوْقَ وَالْعِصْیَانَ؎ اے اللہ! ہمارے دل میں ایمان کو محبوب کردیجیے اور ہمارے دلوں میں رچا دیجیے اور کفر و فسوق اور عصیان یعنی کفر اور چھوٹی نافرمانی اور بڑی نافرمانی یعنی ہر گناہ کو مبغوض اور ناگوار بنادیجیے۔ مجھ کو اور سارے عالم کے مسلمانوں کو ولی اللہ بنادیجیے، جنت میں دخولِ اوّلین مقدر فرمادیجیے اور کافروں کو بھی جذب فرماکر ایمان عطا فرمادیجیے۔ تجلیاتِ جذب کی اختر آپ سے بھیک مانگتا ہے (انتہائی گریہ و زاری کی حالت میں) تجلیاتِ جذب کی آپ سے بھیک مانگتا ہے۔ مجھے بھی دے دیجیے اور سارے مسلمانانِ عالم کو اپنا بنالیجیے۔ وَاٰخِرُدَعْوٰنَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرّٰحِمِیْنَاللہ کی نشانیاں ارشاد فرمایا کہسمندر اللہ تعالیٰ کی بڑی نشانی ہے لیکن اس کا کرم ہے کہ اپنی بے شمار نشانیاں دنیا میں پھیلادیں کہ مجھ کو پہچانو۔ مجھ کو تو نہیں دیکھا مگر میری نشانیاں تو دیکھتے ہو۔ ابّا کا خط دیکھ کر ابّا کی نشانی سمجھ کر اس کو بوسہ دیتے ہو اور روتے ہو کہ میرے باپ کا خط ہے۔ ربّا کا خط تو ہر جگہ موجود ہے، عالم کا ذرّہ ذرّہ ان کی نشانی ہے۔ اللہ ہی نے تو یہ سمندر، یہ زمین، یہ آسمان پیدا کیا ہے۔ اور یہ ہمارا جسم کس نے بنایا ہے۔ ایک بزرگ اپنے ہاتھ کو چوم رہے تھے تو کسی نے کہا کہ آج کوئی چومنے والا نہیں ملا تو خود ہی اپنا ہاتھ چوم رہے ہو۔ ان بزرگ نے کہا کہ پوچھ تو لیتے کہ کیوں چوم رہا ہوں۔ یہ ہاتھ میرے اللہ کا بنایا ہوا ہے، میرے اللہ کی نشانی ہے اس لیے اس کو چوم رہا ہوں۔عیشِ دو جہاں کے حصول کا طریقہ ارشاد فرمایا کہاللہ والا بننے میں فائدہ ہی فائدہ ہے دنیا میں بھی اور ------------------------------