پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
کی نافرمانی کا خیال مَت پکاؤ۔ بلاقصد خیال آجائے تو معاف ہے لیکن ارادہ کرکے گندا خیال نہ لاؤ، یہی سوچو کہ ہمارے اللہ نے جب اس کو حرام فرمایا تو ہم ان کے بندے ہیں ہم کیوں یہ کام کریں۔ یہ دو کام کرلیجیے سب کے سب ان شاء اللہ تعالیٰ! سو فی صد ولی اللہ ہوجائیں گے کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں فرمایا یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ الۡاَعۡیُنِ وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُاللہ تعالیٰ آنکھوں کی خیانت اور جو کچھ دلوں میں چھپاتے ہو خوب جانتا ہے ؎ چوریاں آنکھوں کی اور سینوں کے راز جانتا ہے سَب کو تُو اَے بے نیاز لیکن پرچہ مشکل ہے، ہمت سے کام لینا پڑے گا، آسانی سے نگاہ نہیں جُھکتی، بڑے بڑے فیل ہوجاتے ہیں، جب سامنے خوبصورت عورت آتی ہے، ذکر و فکر کرو، اللہ کا مراقبہ کرو، اسبابِ گناہ سے دو ررہو، اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی رحمت سے متقی بنادے۔مقاماتِ سلوک کی کُنجی پروفیسر سید سلمان ندوی کے ایک سوال کے جواب میں فرمایا کہ مرید کو اپنے بارے میں یہ سوچنا چاہیے کہ شیخ کی جہاں تک سمجھ ہے وہاں تک میری رسائی نہیں ہے۔ شیخ جس بلند مقام سے دیکھتا ہے اس مقام پر میں نہیں ہوں۔ شیخ کی محبت مفتاح (کُنجی) ہے تمام مقامات کی۔ اگر تمام مقاماتِ الٰہی کو طے کرنا ہے تو شیخ کی محبت اس کی کنجی ہے۔ ۱۵؍ربیع الاول ۱۴۲۵ھ مطابق ۵؍ مئی ۲۰۰۴ء بروز بدھ ،بوقت سوا بارہ بجےدوپہرمجلس برمکان عبدالقادر ڈیسائی صاحب،اسٹینگر پستیِ عقل اور بلندیِ عشق ارشاد فرمایا کہحضرت مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ اُمّت کو ایک سبق دیتے ہیں کہ ؎