پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
دن رات تلاوت اور ذکر کرے وہ اللہ کا ولی نہیں ہے۔ اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ ہمارا کوئی ولی نہیں ہے مگر وہ جو گناہوں سے بچتے ہیں اس لیے بس گناہوں سے بچو خصوصاً اپنی آنکھوں اور دل کو محفوظ رکھو۔ آنکھ سے کسی حسین کو نہ دیکھو نہ دل میں اس کا خیال پکاؤ، آسانی سے ولی اللہ ہوجاؤ۔اس کے بعد حضرتِ والا میزبان کے مکان پر واپس تشریف لے آئے۔ ظہر کے بعد حضرت مولانا یونس پٹیل صاحب عمرہ سے واپس تشریف لائے اور حضرت سے وہاں کے حالات بیان کیے۔حضرت گنگوہیکی فنائیت دورانِ گفتگو حضرتِ والا نے ارشاد فرمایا کہ ایک مجلس میں قطب العالم حضرت مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ نے قسم اُٹھائی کہ خداکی قسم میں کچھ بھی نہیں ہوں تو مجلس میں دو دیہاتی بیٹھے ہوئے تھے کہنے لگے کہ بھائی!یہاں سے چلو جب میاں کے پاس کچھ نہیں ہے تو ہمیں کیا ملے گا حالاں کہ مولانا گنگوہی کا یہی کمال تھا کہ اپنے کو کچھ نہیں سمجھا۔ اپنی حقارت کا اتنا یقین تھا کہ اس پر قسم کھارہے تھے کیوں کہ ان حضرات کے سامنے اللہ تعالیٰ کی عظمتِ شان ہوتی ہے جس کے سامنے اللہ تعالیٰ کی عظمتِ شان ہو کہ سارے عالم کے درخت قلم بن جائیں اور ایک درخت میں کتنے قلم بنیں گے؟ اور سارے عالم کے سمندر اور ایسے سات اور سمندر روشنائی بن جائیں تو قرآن شریف اعلان کررہا ہے کہ وہ اللہ کے اوصاف و صفات اور خوبیوں کو نہیں لکھ سکتے تو وہ اپنی تصنیف و تالیف پر فخر کرے گا؟ چند رسالے لکھ کر اپنے کو کچھ سمجھے گا؟ جس اللہ کی عظمت و شان ایسی بے پایاں ہو تو اس کے سامنے ہماری تصنیف و تالیف کیا حقیقت رکھتی ہے۔ ارے دعا کرو کہ قبول ہوجائے تو غنیمت ہے، اگر وہ قبول کرلیں تو ان کا احسان و کرم ہے۔بشاراتِ منامیہ ارشاد فرمایا کہکل میں نے خواب میں دیکھا کہ کعبہ شریف میں