پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
کرنے کا طریقہ میں بتاتا ہوں کہ وہ غم آسان ہی نہیں بلکہ مزیدار ہوجائے گا اور وہ یہ ہے کہ حسینوں سے آنکھ بچاؤ، دل بچاؤ اور جسم کو لے کر ان سے دور بھاگو، ان کے دائرۂ کشش سے نکل جاؤ۔ مقناطیس کے سامنے کوئی اٹھنّی رکھ دے تو جیسے جیسے مقناطیس کی حرکت ہوگی ویسے ویسے ہی اٹھنّی بھی ناچے گی۔ یہ حسین بڑے بڑے باعزت لوگوں کو، بڑے باعزت شہزادانِ قوم کو نچادیتے ہیں اور اپنے اشاروں پر نچاکر ان کی عزت خاک میں ملادیتے ہیں۔ ان حسینوں پر مرنے سے ذلت ملتی ہے۔ لوگ بھی ایسوں کو نہایت حقیر اور ذلیل سمجھتے ہیں۔ اس لیے دوستو! اللہ پہ جان دےدو، اللہ پہ جان دےدو مگر گناہ کرکے اللہ کی لعنت اور اللہ کے غضب کو مت خریدو، اللہ کا غصہ بہت پناہ مانگنے کی چیز ہے۔جامع مسجد اسٹینگر مورخہ۲۴؍ ربیع الاوّل ۱۴۲۵ ھ مطابق ۱۳؍مئی۲۰۰۴ء بروز جمعرات،مجلس بعد عشاء آج جناب یوسف ڈیسائی کے صاحبزادہ کا نکاح تھا، اس لیے ان کی درخواست پر آج بعد عشاء کی مجلس جامع مسجد میں رکھی گئی۔ بعد نماز عشاء حضرتِ والا نے ارشاد فرمایا کہ دیکھو دوستو! مختصر سی نصیحت اپنی ذات کو بھی اور آپ کو بھی کرتا ہوں کہ اللہ کی نافرمانی چھوڑدو۔ بڑی طاقت سے ٹکر لینے والا گدھا اور بے وقوف ہوتا ہے۔ اللہ کے لیے گناہ چھوڑ دو۔ گناہ اچھی چیز نہیں ہے۔ اور جب گناہ ہوجائے تو سجدے میں مالک کے سامنے سر رکھ دو اور رو رو کے اپنی تقدیر بنالو۔ بس میں یہی کہتا ہوں کہ نیکی چاہے کم کرو، وظیفہ زیادہ نہ پڑھو۔ بس فرض، واجب، سنتِ مؤکدہ اَدا کرلو۔ وظیفہ کی محنت کے بجائے بس یہی محنت کرو کہ گناہ نہ کرو۔ اللہ کے نافرمانوں کو دنیا میں بھی عزت نہیں ملتی۔ اللہ کے نافرمانوں کی سزا دنیا ہی میں دیکھ لو کہ جب گناہ میں پکڑے جاتے ہیں تو جوتے پڑتے ہیں۔ زندگی کتنے روز کی ہے۔ ایک روز تو گناہ چھوڑو گے۔ مرنے کے بعد کوئی مردہ گناہ کرسکتا ہے؟ لیکن اس وقت کوئی انعام نہیں ملے گا کیوں کہ مرکے تو گناہ کرہی نہیں سکتے۔ زندگی میں گناہ چھوڑ دو تب انعام ملے گا اور اللہ تعالیٰ ہم کو مل جائے گا۔ گناہ گار کی زندگی کس قدر بھیانک ہوتی