پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
آپ راضی اور خوش ہوجائیں اور سارے عالم کے مسلمانوں کو متقی بنادیجیے اور جنت میں اختر سمیت سب کو پہلا داخلہ دے دیجیے اور اللہ کافروں کو بھی ایمان عطا فرمادیجیے۔ جیسے آپ نے حضرت وحشی رضی اللہ عنہ کو ایمان دے دیا اور صحابی بنادیا تمام مسلمانوں کو اللہ والا بناکر جنت میں دخولِ اولین نصیب فرما دیجیے اور سارے کافروں کو ایمان دے کر جنت کے قابل بنادیجیے ۔ آمین وَاٰخِرُدَعْوٰنَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ اس کے بعد حضرتِ والا گھر کے لیے واپس ہوئے اور تمام احباب بھی اپنی اپنی کاروں سے روانہ ہوئے۔بعض ارشادات بعد ظہر کسی عالم کا عمل حجت نہیں اس باربعض لوگوں نے ہندوستان سے ایک عامل کو بلایا تھا جو عالم بھی تھا لیکن اپنے عملیات میں ایک ہندو کا نام لیتا تھا۔ حضرتِ والا نے ایسے عامل سے علاج کرانے کی وقتاً فوقتاً سختی سے تردید فرمائی، اسی سلسلہ میں ایک گفتگو کے دوران فرمایا کہ غیر اللہ کے لیے کوئی کام کرنا شرک ہے اور اللہ کے لیے، اللہ کی رضا کے لیے کام کرنا حقِّ عبدیت ہے۔ اپنی زندگی کی کوئی سانس اللہ کی مرضی کے خلاف نہ گزارو اور ہر سانس اللہ کی مرضی پر فدا کرو۔ اللہ مجھ کو بھی توفیق دے اور میرے سب دوستوں کو بھی توفیق دے۔ کسی بڑے سے بڑے عالم کا عمل حجت نہیں جب تک کہ شریعت کے تابع نہ ہو، جب تک شریعت اس کی تائید نہ کرتی ہو۔ جیسے یہ عامل آئے تھے جو عالم بھی ہیں لیکن عملیات میں جے پال جوگی کا نام لیتے ہیں یہ کہاں جائز ہے؟ بلکہ ایمان ضایع ہونے کا خطرہ ہے۔ عالم کے لیے بھی شریعت کا پابند ہونا ضروری ہے۔ شریعت کی اتباع فرض ہے نہ کہ کسی کا عمل۔ اگر کسی عالم کا عمل شریعت کے خلاف ہے تو اس کے عمل کی اتباع نہیں کی جائے گی، شریعت کی اتباع کی جائے گی۔ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا