پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
مفت کا ہے۔ معلوم نہیں کیا سے کیا کہہ دے اور خدا سے ڈرنے والا سچی بات کرے گا۔گناہ اور بے چینی کا عذاب ارشاد فرمایا کہ دنیا میں اللہ کا ہوکر رہے۔ نفس و شیطان کا ہونے والا ظالم ہے۔ جو گناہ پر اصرار کرے گا اس کی آخرت بھی خراب ہوگی، دنیا بھی خراب ہوگی، نہ دنیا میں چین سے رہے گا نہ آخرت میں چین سے رہے گا۔ پوچھ لو گناہ گاروں سے، سب گناہ گاریہی کہیں گے کہ نفس کو تو مزہ آجاتا ہے لیکن دل پر عذابِ الٰہی کے جوتے پڑتے ہیں کیوں کہ دل جسم کا بادشاہ ہے اور بادشاہ بادشاہ کو پکڑتا ہے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ پہلے دل پر عذاب نازل کرتا ہے۔ جو ظالم جسم سے گناہ کی لذت درآمد کرتا ہے اس کے دل کی کھوپڑی پر عذاب کے جوتے برستے ہیں۔ذکر شیخ کے مشورہ سے کرنا چاہیے ارشاد فرمایا کہ ذکر شیخ کے مشورہ سے کرو۔ اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہوتے اور آپ بتاتے کہ تین دفعہ تین قل پڑھو یا سات دفعہ حسبی اللہ...الخ پڑھو اور اُمتی ہزار مرتبہ پڑھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نافرمان ہوجائے گا۔ شیخ نائبِ رسول ہے، جتنا وہ ذکر بتائے اس سے زیادہ ذکر نہ کرو۔ لوگ کہتے ہیں کہ یہ ذکر سے منع کرتے ہیں حالاں کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:اُذۡکُرُوا اللہَ ذِکۡرًا کَثِیۡرًا ؎ اللہ تعالیٰ تو کثرت سے ذکر بتارہے ہیں اور یہ ذکر سے منع کرتے ہیں۔ ذکر کی کثرت کا معیار ہر شخص کا الگ ہے اس لیے وہ مشورۂ شیخ کے تابع ہے۔ بُھولو اور رستم پہلوان ایک لاکھ ذکر کرنے سے جس مقام پر پہنچیں گے کمزور اور ضعیف اسی مقام پر پانچ سو بار ذکر سے پہنچے گا کیوں کہ پہنچنے والا اپنی طاقت سے نہیں پہنچتا اللہ تعالیٰ کے جذب سے پہنچتا ہے۔ اللہ کا راستہ اللہ کے جذب ہی سے طے ہوتا ہے۔ ------------------------------