پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
مجلس بعد عشاء ڈربن دردِ معتبر کیا ہے؟ مجلس میں حضرت کے دعائیہ اشعار پڑھے جارہے تھے جس کا مطلع ہے ؎ ہمارے درد کو یارب تو دردِ معتبر کردے ہمارے سر کو ہر لمحہ تو وقفِ سنگ در کردے ارشاد فرمایا کہطب کا مسئلہ ہے کہ دو قسم کا حمل ہوتا ہے: حملِ صادق اور حملِ کاذب، حملِ صادق کی تعریف کیا ہے؟ جس درد کے بعد بچہ پیدا ہوجائے وہ حملِ صادق ہے۔ اللہ تعالیٰ کی محبت کا دردِ صادق وہ ہے جس کے بعد عملِ صالح پیدا ہوجائے،اعمالِ صالحہ کی توفیق ہوجائے اور حملِ کاذب کیا ہے؟ معدہ میں ایک جھلّی پیدا ہوجاتی ہے جس سے پیٹ پُھول جاتا ہے اور عورت کو معلوم ہوتا ہے کہ تین چار مہینے کا حمل ہے مگر جب ڈاکٹروں کو دکھایا تو پتا چلا کچھ نہیں، جھلّی تھی۔ تو ایسے ہی دل میں غفلت کی جھلّی پیدا ہوجاتی ہے، باتیں ہی باتیں ہوتی ہیں عمل کچھ نہیں ہوتا۔ جو صرف باتیں بنائے اور عمل نہ کرے اس کا درد غیر معتبر ہے ؎ جذبات ہیچ ہیں جو مرتب عمل نہ ہو اگر درد معتبر ہوتا، دردِ صادق ہوتا تو عمل ظاہر ہوجاتا۔ یہی دعا میں نے کی ہے کہ اے اللہ تعالیٰ!ہم سب کو دردِ معتبر دے دے جس کے بعد اعمالِ صالحہ کی توفیق ہوجائے، اعمالِ فاسقہ سے حفاظت ہوجائے۔ اعمالِ فاسقہ کے ساتھ کوئی ولی نہیں ہوسکتا۔ فسق اور ولایت متباین اور متضاد ہیں، دونوں کلی میں تباین ہے یعنی فسق اور ولایت جمع نہیں ہوسکتے، نافرمان اللہ کا ولی نہیں ہوسکتا لیکن جو نافرمانی سے توبہ کرلے وہ بھی ولی اللہ ہوجاتا ہے۔ ولایت اور نافرمانی میں تضاد ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ اللہ کے ولی صرف وہ بندے ہیں جو متقی ہیں۔