پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
عذاب نازل ہوا تو وہ لوگ حسین امردوں کو دیکھ کر مست ہوگئے، یہ خوشی مجرمانہ تھی اور وہ امرد نہیں تھے فرشتے تھے جو حسین لڑکوں کی شکل میں آئے تھے اس قوم کو عذاب دینے کے لیے۔ معلوم ہوا کبھی عذاب حسن کی شکل میں آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس استبشارِ مجرمانہ پر مجرمین کی شان میں یہ آیت نازل فرمائی۔ وَ جَآءَ اَہۡلُ الۡمَدِیۡنَۃِ یَسۡتَبۡشِرُوۡنَ ؎ اور بستی کے لوگ خوشی مناتے ہوئے آئے۔ آہ! معلوم ہوا کہ حسین لڑکوں، نامحرم عورتوں کو دیکھ کر خوشی محسوس کرنا یہ استبشارِ مجرماں ہے، یہ معذب قوم کی خوشی ہے بس پناہ مانگو۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے ہماری حرام خوشیوں کو معاف فرمادیجیے۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنَّا؎ اللہ تعالیٰ اس طریقے سے علمِ عظیم فرماتا ہے کہ شاید ہی آپ کسی سے سنیں گے کہ استبشار بھی مجرمانہ ہوتا ہے اِلَّا مَاشَآءَ اللہُمگر اللہ کے بہت سے بندے ہوں گے جن کا ہمیں علم نہیں۔ یا اللہ تعالیٰ! ایسے استبشار سے بھی پناہ چاہتا ہوں اپنے لیے، اپنے دوستوں کے لیے اور سارے مسلمانانِ عالم کے لیے اور کافروں کو ایمان دے کر ان کو بھی اولیاء بنادیجیے اور مسلمانوں کو بھی، سب کو اپنی رحمت سے جنت میں بھیج دیجیے اور کافروں کو ایمان عطا فرماکر بخش دیجیے۔عطائے حق اور خطا ئے نفس فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے مَآ اَصَابَکَ مِنْ حَسَنَۃٍ فَمِنَ اللہِ حَسَنہ سب اللہ کی عطا ہے اور ہم کیا ہیں؟ خطاؤں کی پڑیا ہیں، ترجمانِ خطا ہیںوَمَآ اَصَابَکَ مِنْ سَیِّئَۃٍ فَمِن نَّفْسِکَ ہر برائی ہمارے نفس کی خطا ہے، جو اچھا کام ہم سے ہوجائے وہ اللہ کی عطا ہے۔ ہمارا کمال نہیںلَکَ الْحَمْدُ وَلَکَ الشُّکْرُ یَارَبَّنَاہر ------------------------------