پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
کرنے والا کسی وقت بھی گرفت میں آسکتا ہے۔ لہٰذا اللہ کے لیے اللہ کو ناراض نہ کرو اگر چین سے رہنا چاہتے ہو۔انبیاء علیہم السلام کے بینا ہونے کا راز ارشاد فرمایا کہشیخ مخاطب ہو تو اس کی آنکھوں میں بھی ہدایت ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ ان کی آنکھوں میں ہدایت کا نور ڈال دیتے ہیں۔ شیخ سراپا ہدایت ہے لیکن آنکھوں میں ہدایت زیادہ ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نبی جب کسی کو دیکھتا ہے ایمان کی حالت میں تووہ صحابی ہوجاتا ہے۔ اسی لیے کسی پیغمبر کو اللہ تعالیٰ نے اندھا پیدا نہیں کیا تاکہ اہلِ ایمان صحابی بن سکیں۔ اگر نبی نابینا ہو تا تو اُمّتی صحابی نہیں ہوسکتے تھے۔ پیغمبر کی نگاہوں سے صحابی بنتے ہیں۔ اسی لیے ہر نبی کو اللہ تعالیٰ نے بینا پیدا کیا تاکہ اُمَّتی اگر اندھا بھی ہومگر نبی اس کو دیکھ لے گا تو صحابی ہوجائے گا۔ جیسے حضرت عبداللہ ابنِ امّ مکتوم رضی اللہ عنہ نابینا تھے مگر پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ان کو دیکھ لیا تھا تو صحابی ہوگئے۔ مورخہ ۲۶؍ربیع الاول ۱۴۲۵ھ مطابق ۱۶؍مئی ۲۰۰۴ء بروز اتوار آج صبح حسبِ معمول حضرتِ والا سمندر کے کنارے سیر کے لیے تشریف لے گئے جس کا نام Suncast Beachہے۔ ساحلِ سمندر پر حضرتِ والا آرام دہ کرسی پر تشریف فرما ہوئے اور مندرجہ ذیل ملفوظات ارشاد فرمائے۔علاج کے دو طریقے ارشاد فرمایا کہاس وقت سمندر سامنے ہے۔ سمندر کو دیکھو اور سبق حاصل کرو۔ جو بڑے سے بڑا سرکش خدا کا انکار کرتا ہے۔ جیسے فرعون، شدّاد، نمرود، ہامان اور دعویٰ کرتا ہے کہ میں خدا ہوں ایسوں کا علاج یہ ہے کہ سمندر میں تین چار میل اندر لے جاؤ اور وہیں سے سمندر میں دھکیل دو۔ ایک ہی غوطہ میں نانی یاد آجائے گی اور نانی کی کیا حقیقت ہے اللہ یاد آجائے گا اور کہیں گے O! My God اے میرے خدا! میں خدا نہیں ہوں، آپ ہی خدا ہیں، مجھے بچالیجیے، پانی مجھے ڈبورہا ہے۔ اسی طرح جو آدمی