پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
فَلَنُحۡیِیَنَّہٗ حَیٰوۃً طَیِّبَۃً؎ ہم اس کو بالطف زندگی دیں گے یعنی مزے دار زندگی دیں گے۔ دوستو! اللہ کا وعدہ سچا ہے یا شیطان کا وعدہ سچا ہے؟ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے کہ اگر تم نیک بن گئے، اللہ والے بن گئے، متقی، پرہیز گار بن گئے، گناہوں کو چھوڑ دیا، میرے فرماں بردار ہوگئے تو میں تم کو ضرور بالضرور بالطف زندگی دوں گا۔ وہ ظالم ہے جو اللہ کے بتائے ہوئے راستہ کو چھوڑ کر وی سی آر، سینما اور ٹیلی ویژن میں مزہ تلاش کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ تو قرآنِ پاک میں فرمارہے ہیں: جو میرا فرماں بردار ہوگا اور گناہوں کی حرام لذتوں کو چھوڑ کر نیک عمل کرے گا اس کو میں مزے دار زندگی دوں گا۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے، اللہ کے وعدہ پر ایمان لاؤ، نفس و شیطان کے وعدہ کو چھوڑو، ان کے وعدے جھوٹے ہیں، معاشرہ کوئی چیز نہیں ہے، معاشرہ کچھ بھی بکتا رہے، جو ہمارا اللہ فرماتا ہے وہ سچا ہے باقی سب جھوٹے ہیں۔ امریکا، جاپان، روس کے چکر میں مَت آؤ، اللہ کے وعدہ پر ایمان لاؤ کہ جو اللہ کا فرماں بردار ہوتا ہے، اس کی بات پر عمل کرتا ہے، اس کو راضی رکھتا ہے اور اس کی ناراضگی سے بچتا ہے فَلَنُحْیِیَنَّہٗلام تاکیدبانون ثقیلہ سے فرمارہے ہیں کہ میں ضرور ضرور اس کو بالطف زندگی دوں گا۔ حضرتِ والا نے روتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اگر نون خفیفہ سے بھی فرماتے تو بھی بہت تھا، لیکن ہماری نالائقی کی وجہ سے نون ثقیلہ سے بیان کیا کہ ہم نالائقوں کو یقین آجائے۔ یارو! کہاں گناہ میں مزہ تلاش کرنے جاتے ہو، اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ میری فرماں برداری میں مزے دار زندگی ہے اور تم میری نافرمانی میں مزے تلاش کرتے ہو۔ نافرمانوں کی زندگی کو حیات نہیں فرمایامَعِیْشَۃً فرمایا کہ ان کا جینا ہے جانوروں کا سا۔مجلس بعد عشاء ارشاد فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی ایک دعا سکھارہا ہوں جس کو امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے نقل کیا ہے۔ کوئی پیر دعا بتادے تو لوگ اس کو کتنی اہمیت دیتے ہیں، جن کی غلامی سے پیری ملتی ہے کہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ------------------------------