پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
ارادہ کرلو اور اللہ تعالیٰ کے فرماں بردار بن جاؤ۔ حیاتِ طیبہ کا اللہ تعالیٰ نے اعلان فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا کلام سچا ہے، ان سے بڑھ کر کون سچا ہوسکتا ہے۔ بس گناہ چھوڑ دوحیاتِ طیبہ اللہ تعالیٰ عطا فرمائیں گے۔مصیبت میں بھی آرام سے رہنے کا طریقہ ارشاد فرمایاکہدیکھو دوستو! اللہ تعالیٰ بہت بڑے ہیں، کبھی اللہ پر جری مت ہونا۔ بڑے بڑے جرأت مندوں کو دیکھا کہ جن کو گناہوں کی چاٹ لگی ہوئی تھی، مگر بیمار ہوئے تو کوئی معشوق کام نہ آیا، اللہ ہی کام آیا اور اللہ والے ہی ان کے پاس آئے، نفسانی تعلق والے سب بھاگ گئے۔ مصیبت میں اللہ ہی کام آتا ہے اور اللہ کے نیک بندے کام آتے ہیں اس لیے ایک بات سن لو، حضور صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: اُذْکُرُواللہَ فِیْ الرَّخَا یَذْکُرْکُمْ فِی الشِّدَّۃِ؎ تم آرام میں اللہ کو یاد کرو تو اللہ مصیبت میں تم کو یاد رکھے گا۔ جو آرام میں اللہ کو یاد نہیں کرتا لیکن جب مصیبت میں پھنسے تو خدا یاد آتا ہے یہ غیر شریفانہ حرکت ہے اور گویا مصیبت کا انتظار کرنا ہے کہ نعوذباللہ! مصیبت آئے تو اللہ کو یاد کریں لہٰذا آرام میں اللہ کو یاد کرو تو اللہ تعالیٰ تم کو شدت اور مصیبت میں یاد رکھیں گے اور مصیبت میں بھی دل اطمینان سے رہے گا۔خونِ دل کے معنیٰ ارشاد فرمایا کہخونِ دل کے معنیٰ ہیں کہ اپنے نفس کی بُری خواہشوں کو پھانسی دے دو یعنی ان پر عمل نہ کرو، گناہ نہ کرنے سے دل کو جو تکلیف ہوتی ہے، اسی کو خونِ دل کہتے ہیں۔ نفس کی خواہشات جو اللہ کی مرضی کے خلاف ہیں ان پر عمل کرکے یعنی گناہ کرکے اللہ کو ناراض نہ کرو۔ اللہ کو ناراض کرنا بہت بڑا خسارہ ہے۔ اللہ کو ناراض ------------------------------