پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
آگرے کے شعلہ رُو ہیں آگ رے بھاگ رے مرزا یہاں سے بھاگ رے تو میں نے جب اس سے کہا کہ اگر چاہتے ہو کہ تمہارا دماغ ٹھنڈا ہوجائے تو اس بے داڑھی والے لڑکے کو فوراً نکال دو ورنہ تمہارا دماغ چل جائے گا چناں چہ میرے مشورہ پر عمل کیا اور پھر ہنستا ہوا آیا کہ واقعی اب میرا دماغ بغیر تیل کے ٹھنڈا ہوگیا۔کامل اطمینان کی ضمانت ارشاد فرمایا کہدیکھو میرے دوستو! عزیزو! اور میرے پیارے بزرگو! چین صرف اللہ کی یاد میں ہے۔ جو شخص یہ سمجھتا ہے کہ گناہوں میں چین ملے گا وہ انٹرنیشنل اُلّو، ڈونکی یعنی گدھا اور مونکی یعنی بندر ہے۔ گناہ میں چین نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ ؎ اگر تم اطمینان ، چین تلاش کرتے ہو تو میری یاد کرو اور بے چینی کا راستہ لینا ہے تو مجھ سے اعراض کرو اور مجھے بھول جاؤ اور گناہوں میں مزہ تلاش کرو پھر دیکھنا تم کتنا بے چین رہتے ہو۔ جن لوگوں نے گناہ کی زندگی گزاری ہے ان سے پوچھ لو کہ حسینوں پر زندگی ضایع کردی مگرچین نہ پایا۔ چین ملاتو خانقاہوں میں ملا۔ دنیا میں کہیں چین نہیں۔ دلیل کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیںاَلَا خبردار! کان کھول کر سن لو، اَلَا کان کھول کر سن لو، بِذِکْرِ اللہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْب اللہ ہی کے ذکر سے چین ملے گا۔ اگر یہ کہو کہ اللہ کے ذکر سے چین ملے گا تو یہ ترجمہ غلط ہوجائے گا۔ جار مجرور مقدم فرمایا جس سے معنیٰ حصر کے پیدا ہوگئے جس کا ترجمہ ہوگا کہ اللہ ہی کے ذکر سے دلوں کو اطمینان ملتا ہے اور کیوں کہ ماں کے پیٹ میں دل اللہ نے بنایا ہے، جرمن اور جاپان کی مشینوں نے نہیں بنایا۔ تو جو دل بنانے والا ہے وہی تو دل کا تیل بتارہاہے۔ دل بنانے والے سے دل کی غذا ------------------------------