پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
ہوجاتا ہے جیسے پانی حرکت کرتا ہے تو میٹھا ہوجاتا ہے۔ ایک جگہ رہے گا تو سمندر کی طرح کتنا ہی شور مچائے میٹھا نہیں ہوسکتا اور دریا کی طرح حرکت کرتے رہو۔سَافِرُوْا تَصِحُّوْا؎ سفر کرو صحت پاجاؤ گے، جامع صغیر کی روایت ہے۔ گھر پر چاہے کتنا ہی آرام ہو، چاہے بادشاہت ہو لیکن مسلمان کے لیے دین کی غرض سے سفر ضروری ہے۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی سفر ثابت ہے، مکہ شریف سے مدینہ ہجرت فرمائی۔دین کے لیے سفر کرنے میں ہجرت کا بھی ثواب ملے گا کیوں کہ مشابہ ہجرت کے ہے۔ایمان بالغیب ارشاد فرمایا کہ اس آسمانِ دنیا پر ایمان لانا تو آسان ہے لیکن چھ آسمان اور عرش و کرسی سب آنکھوں سے غائب ہیں۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں فرمادیا، اس لیے بس جو کچھ اللہ و رسول نے فرمادیا ہم اس پر ایمان لاتے ہیں۔ صَدَقَ اللہُ وَرَسُوْلُہٗہلکا حُسن اور بھاری خطرہ ارشاد فرمایا کہ شیخ بُو علی سینا نے لکھا ہے کہ ہلکا بخار زیادہ خطرناک ہوتا ہے کیوں کہ آدمی اس کو معمولی سمجھتا ہے اور وہ ہڈی میں گھس جاتا ہے اور ہلاک کردیتا ہے۔ اس کے برعکس تیز بخار سے تو آدمی خود گھبراجاتا ہے اور فوراً علاج کرتا ہے۔ ایسے ہی جس کا حسن بہت شدید ہو وہ اتنا زیادہ خطرناک نہیں ہوتا کیوں کہ متقی آدمی اس سے خود ڈر جاتا ہے کہ اس سے بچو ورنہ میں اس کے عشق میں مبتلا ہوجاؤں گا لیکن بعض حسینوں کا حسن ہلکا ہوتا ہے، تو ہلکے حسن والوں سے زیادہ بچو کیوں کہ حُسن سے آدمی بے فکر ہوجاتا ہے کہ اَرے معمولی سا حُسن ہے! اس میں کیا فتنہ ہے۔ اس سے باتیں بھی کرلیتا ہے، گپ شپ بھی مارلیتا ہے، دھیرے دھیرے وہ حُسن اثر کرتا جاتا ہے، کچھ عرصہ بعد اس کا چار آنہ حسن بارہ آنہ معلوم ہونے لگے گا، پھر سولہ آنے معلوم ہوگا یہاں تک کہ گناہ میں مبتلا کردے گا۔ اس لیے حسینوں سے بچو، زیادہ حسن ہو اس سے بھی بچو اور کم ------------------------------