پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
مکھن نگلنے میں آگے آگے لیکن گناہ چھوڑنے میں پیچھے کیوں؟ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے اس نیت سے بچو کہ ہم اللہ کے ولی ہوجائیں، اللہ اپنے کرم سے ہمیں اپنا دوست بنالے۔ لیکن جس سے گناہ ہوگئے وہ بھی مایوس نہ ہو، دل سے توبہ کرلے تو وہ بھی اللہ کا دوست ہوجائے گا۔ اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ۔ توبہ کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ صرف معاف ہی نہیں فرماتے اپنا محبوب بھی بنالیتے ہیں۔ اے اللہ! میں مسافر ہوں اور مریض بھی ہوں، فرشتے مریض کی دعا پر آمین کہتے ہیں،یا اللہ تعالیٰ!اپنی تجلیاتِ جذب کی لہروں کو بھیج دیجیے جو ہم سب کو اور ہمارے حاضرین احباب کو اور جو لوگ غیر حاضر ہیں ان کو بھی اور سارے عالم کے مسلمانوں کو اللہ والا بنادے۔ ہمارے عزیز و اقارب اور دور کے رشتہ داروں کو بھی اللہ والا بنادے اور سارے عالم کے کافروں کو بھی تجلیاتِ جذب میں سمولیجیے اور ان کو بھی ایمان دے کر اللہ والا بنادیجیے اور جو مسلمانوں کے درپے ہیں اور ان کو ستارہے ہیں، مقابلہ کررہے ہیں ان کو مغلوب و مطر ود و مقہور فرمادے۔ اَللّٰھُمَّ عَذِّبِ الْکَفَرَۃَ وَاَلْقِ فِیْ قُلُوْبِھِمُ الرُّعْبَ اَللّٰھُمَّ شَتِّتْ شَمْلَھُمْ وَدَمِّرْ دِیَارَھُمْ وَاَنْزِلْ عَلَیْھِمْ بَأسَکَ وَعَذَابَکَ وَاٰخِرُدَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَصَلَّی اللہُ عَلَی النَّبِیِّ الْاُمِّیِّمجلس بعد عشاء مسجدِ نور کے ہال میں، ڈربن گزشتہ کل چوں کہ مجمع بہت زیادہ تھا اور مدرسہ کا بڑا ہال بھی تنگ پڑگیا تھا، ہال کے باہر صحن تک لوگ بیٹھے ہوئے تھے تو مولانا یونس پٹیل صاحب کی درخواست پر حضرتِ والا مسجد نور تشریف لے گئے۔ مسجد اندر سے باہر تک آدمیوں سے بھری ہوئی تھی۔ حضرتِ والا کرسی پر تشریف فرما ہوئے۔ حضرتِ والا کے بیان کے بعض ارشادات یہاں نقل کیے جاتے ہیں۔سلوک و تصوُّف کا حاصل ارشاد فرمایا کہزخمِ حسرت کھانا، خونِ تمنا پینا، اپنی مرضی کو فنا کرنا