پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
تقویٰ کو توڑ دیتی ہیں۔ اللہ حفاظت نصیب فرمائے، اس لیے جہاز پر چڑھو تو فضائی ماسیوں کو مت دیکھو، بے ضرورت ان سے گفتگو بھی نہ کرو، اللہ سے ڈرو کہ اللہ دیکھ رہا ہے۔ اس کے بعد حضرت مولانا عبدالحمید صاحب نے ڈیسائی صاحب کے بیٹے کا نکاح پڑھایا۔ نکاح کے بعد حضرتِ والا نے ان کے لیے دعا فرمائی کہ اللہ دونوں خاندانوں کو محبت سے رہنے کی توفیق عطا فرمائے اور اولادِ صالح، نیک اولاد عطا فرمائے، بیٹا بھی عطا فرمائے بیٹی بھی عطا فرمائے۔ میری طرف سے بھی آپ کو مبارک ہو۔ چار باتیں میں کہتا ہوں۔ چار عمل کرلینے سے ان شاء اللہ تعالیٰ سب کے سب سو فیصد ولی اللہ ہو کے مریں گے، صرف چار باتیں۔ ۱:ایک مٹھی داڑھی رکھ لیجیے تینوں طرف سے۔ دلیل تو مانگنا نہیں چاہیے لیکن پھر بھی پیش کیے دیتا ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک مٹھی داڑھی تھی تینوں طرف سے۔ اپنے رسولوں کی شکل بنانے سے کیوں اعراض کرتے ہو، کیوں یہودیوں کی شکل، ہندوؤں کی شکل اور عیسائیوں کی شکل بناتے ہو۔ اپنے رسول کی شکل بنانے میں کیا دقت ہے؟ آخر رسولِ پاک صلی اللہ علیہ وسلم ہی تو شفاعت کریں گے۔ اگر داڑھی نہیں ہوگی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیسے پہچانیں گے کہ یہ میرا اُمتی ہے۔ ۲: ٹخنہ کُھلا رکھو، ٹخنہ چُھپانا حرام ہے۔ ۳:آنکھ کی حفاظت کرو، کسی کی بیٹی، بہو دیکھنے سے مل نہیں جائے گی۔ اس لیے اللہ کا عذاب مول لینے سے کیا فائدہ۔ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ریل میں سفر فرمارہے تھے کہ ایک اسٹیشن پر سامنے دوسری ریل کا ڈبہ آکر لگ گیا جس میں ایک نیا شادی شدہ پنجابی جوڑا تھا اور حضرت کے ڈبہ میں ایک بدنگاہی کا مریض بیٹھا ہوا تھا جو بار بار پنجابی کی عورت کو دیکھتا تھا، تو اس پنجابی کو غصہ آگیا۔ اہلِ پنجاب میں طاقت زیادہ ہوتی ہے۔ جس میں طاقت زیادہ ہوتی ہے اس کو غصہ بھی زیادہ آتا ہے۔ اس نے زور سے چلا کر کہا:اَرے او خبیث کمینے! میری بیوی کو کیوں دیکھتا ہے، چاہے ہزار مرتبہ دیکھ لے مگر پائے گا نہیں۔ رات کو میرے ہی پاس سوئے گی، تیرے