ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 231 جب ہو کہ جب کوئی اپنا مملوکہ روپیہ کسی کو دے اور پھر اس سے مع زیادتی لے اور یہاں ایسا نہیں ، کیونکہ جب تک ملازم کی تنخواہ اس کے پاس نہیں آئی اور اس کا قبضہ نہیں ہوا ملک میں داخل نہیں ہوا ۔ پس جتنا مہینہ پر اس کو دیا گیا وہ تو اس کا مملوکہ ہے اور جو کاٹ لیا وہ اس کا مملوکہ نہیں ۔ جب اس کو ملے گا اس وقت مملوکہ ہو گا ۔ اس لئے جو زیادتی اس پر ہو گی وہ محض تبرع ہو گا ۔ ہاں اگر بعد قبضہ ہو جانے کے پھر جمع کر کے اضافہ لے تو البتہ سود ہو گا ۔ چنانچہ لاہور میں اس کی گفتگو ہو رہی تھی ، جب میں نے اس دلیل کو بیان کیا تو سب مان گئے ۔