مکاتبت سلیمان |
|
احتمالوں کا سبب محض محبت، اور اس محبت کا حق اپنے ذمہ سمجھتا ہوں کہ آپ کو یہ اطلاع دے کر بے فکر کر دوں کہ مجھ کو بے حسی کے سبب ایسا انتظار ہی نہیں ہوتا اور قلّت اوراد کے سبب رمضان میں بھی مکاتبت سے تکلیف نہیں ہوتی۔ مضمون :- رسالۂ تسہیل کو پڑھ کر سب سے پہلا اثر جو دل پر ہوا یہ تھا کہ راہ سخت مشکل ہے، دوسری چیز یہ معلوم ہوئی کہ ان جزئیات فقہیہ کا جن کا اس میں ذکر ہے میرے لئے تحقیق طلب تھا، میں نے بات صفائی سے لکھ دی۔ إِنَّ اللّٰہَ لاَ یَسْتَحْیِ مِنَ الْحَقِّ۔ جواب :- تسہیل کا سبب تعسیر ہونا، اور جزئیات فقہیہ کا قابل تحقیق ہونا جو تحریر فرمایا گیا ہے اگر یہ اطلاع مکاتبت فی الباب کا خاتمہ ہے تو : ع صلاح ماہمہ آنست کاں تراست صلاح اور اگر یہ اطلاع مکاتبت کی اطلاع اور اس کی مانعیت کا رفع مقصود ہے تو کسی قدر واضح تقریر کی حاجت ہے یعنی یہ کہ طریق میں کون امر دشوار معلوم ہوا اور کون مسئلہ سبب تباعد ہوا، تاکہ اذن جواب کا امتثال کر سکوں ۔ مضمون :- رمضان المبارک کے عشرۂ آخر میں بعد سحر ونماز صبح میں کچھ دیر کے لئے سوتا تھا میں نے اس میں دو خواب دیکھے، اپنے کو دیکھا کہ میں مدراس میں ہوں ، حضرت والا بھی مع اپنے ہمراہیوں کے ایک مکان میں فروکش ہیں ، آپ کے ہاتھ میں بہت بڑی تسبیح ہے آپ کے ایک ہمراہی مولوی ظفر احمد صاحب جو الگ بیٹھے ہیں جن کی وضع قطع ، ڈاڑھی کی تراش خراش اہل پنجاب کی سی ہے، انہوں نے مجھ سے کچھ اردو ادبیات پر گفتگو کی، مگر آپ کے دوسرے ہمراہی جو ضعیف العمر معلوم ہوئے وہ مصلیٰ بچھائے نہایت خضوع کے ساتھ مصروف نماز ہیں ، ان کی نسبت معلوم ہوا کہ یہ آپ کے خادم خاص ہیں ۔ اس کے دودن بعد ۲۳ کو پھر اسی وقت خواب دیکھا کہ میں ریل میں سوار کہیں جارہا ہوں کہ ایک جگہ گاڑی کھڑی ہوگئی، معلوم ہوا کہ یہ تھانہ بھون ہے، جی میں آئی کہ اتر