مکاتبت سلیمان |
|
اسی تصوف سے پیدا شدہ مسائل پر کڑی تنقید کرتے تھے۔۱؎ فلسفیانہ تصوف کا آغاز علاء الدولہ سمنانی سے ہوا ہے اور محی الدین ابن عربی کے خیالات پھیلنے لگے ہیں ۔ بدعات کے دوسرے چشمے ہندویت اور ایرانی شیعیت دونوں مغلوں کے عہد میں پھوٹے ہیں ، ان سے پہلے اجمیر کے عالم گیری بھی نہ تھی یہ تو راجپوتانہ میں مغل سیاست کا مرکزمذہبی روپ میں اکبر نے پاپیادہ سفر کرکے پیدا کیااس سے پہلے کی کوئی چیز وہاں نہیں ۔۲؎ ------------------------------ ۱؎ خیام مختصراً ،بحوالہ’’ تصوف کیا ہے‘‘ مضمون مولانامحمد اویس صاحب ندوی ص ۹۶۔ ۲؎ مکاتیب سید سلیمان ص۱۸۹۔