مکاتبت سلیمان |
|
ہندوؤں کے خوش کرنے کے لئے اسلامی نظریات سے اعراض کفر ہے ، لیکن ہندوؤں کے ساتھ انصاف برتنا اور وطن کے مختلف عنا صر میں صلح ومعاہدہ خلاف شرع نہیں ، اور نہ بحکم شرع ان سے حسن مفاہمت اور حسن مجاورت ومجاملت ممنوع ہے۔ (ص۱۸۵) (۱۴) اگلوں کے معائب ٹٹولنے سے کوئی فائدہ نہیں اس زمانے کے مسلمانوں کے عیوب کھولئے اور اصلاح کیجئے ، بلکہ تاریخ کے گذشتہ دفتر کھنگالنے سے آج کوئی فائدہ نہیں ۔ رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ وَلاَ تَجْعَلْ فِیْ قُلُوْبِنَا غِلاَّلِّلَذِیْنَ آمَنُوْ۔(۱۹۳) (۱۵) آپ حضرات کے مشورے بسر وچشم قبول مگر جہاں عیوب اور خرابیاں بتائیں اصلاحات کی نوعیت سے بھی آگاہ کریں ، صرف خرابیوں کے اظہار سے فائدہ نہیں ۔(۱۹۳) (۱۶)شدت اور غرور جب کسی چیز میں پیدا ہوجاتا ہے تو رائے کا توازن قائم نہیں رہتا، (۱۷) ارباب ادعا سے میں ڈرتا بہت ہوں اور متحذر رہتا ہوں کہ کوئی نیا فرقہ کسی نئی امامت کے دعویٰ کے ساتھ نہ کھڑا ہوجائے۔ (۱۹۸) (۱۸) مسائل میں تفریط جس طرح مذموم ہے ، افراط بھی اسی طرح قبیح ہے ، ایاکم والغلو فی الدین ، وفی الکتاب لاتغلو افی دینکم۔ ( ص۱۸۲) (۱۹) میں نے بالفعل اخبارات اور ریڈیوسب چھوڑ دیا ہے کہ دل کی طمانیت کا فقدان قلت خواب کا باعث بن جاتا ہے۔( ص۲۰۷) اب اخبارات میں نے پڑھنا چھوڑ دیا ہے دل کو تکلیف ہوتی ہے اور حالات کے بدلنے پر قدرت نہیں اس لئے دل ودماغ کی سلامتی بالفعل بے خبری ہی میں نظر آتی ہے دعا پر اکتفا کرتا ہوں ۔ (۲۰۸) ( ۲۰) اب تو جو ہندی نہ پڑھے گا روئے گا ۔(مکتوبات سلیمان ص ۱۹۹)