مکاتبت سلیمان |
|
خاکسار کو اس سے مطلع فرمائیں ۔‘‘ جواب میں گذارش ہے کہ افراد کی طرف سے بعض بعض مسائل اور فتووں کے جواب وقتاً فوقتاً شائع ہوتے رہے ہیں ، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالی نے اپنے حوادث الفتاویٰ میں ایسے بعض مسئلوں کے جواب دئیے ہیں اور ان کے زیر ِ نظر جناب مولانا مفتی محمد شفیع صاحب دیوبندی نے کچھ رسالے لکھے ہیں ، دار المصنفین نے فقہ کی مفصل ومکمل کتاب کئی جلدوں میں لکھوانے کا ارادہ کیا ہے، جن میں قدیم اور جدید سارے مسئلوں کے استیعاب کا ارادہ ہے، بالفعل پہلی جلد کتاب الطہارۃ تک تیار ہوچکی ہے، اب اس کو دیگر اہل نظر کے سامنے پیش کرنا ہے۔ لیکن اصلی صورت یہ ہے کہ جیسا کہ حضرت مولانا تھانویؒ نے تجویز فرمایا تھا کہ اہل معاملات پہلے ان جدید معاملات کی ان صورتوں کو جو ان کو پیش آتی ہیں ، یکجا کر کے علماء کے سامنے رکھیں اور علماء ان کے جوابات مرتب فرمائیں ، حضرات علماء کو بے تعلقی کے سبب سے جدید معاملات کی خبر نہیں اور نہ ان کی حقیقت سے پوری واقفیت ہے، اس لئے ضرورت ہے کہ ان معاملات کی تفصیلات خود اہل معاملہ کھول کر بتائیں ، تاکہ حضرات علماء ان پر غور وفکر کرسکیں ۔٭ ۱؎ ------------------------------ ۱؎معارف ماہ مئی ۱۹۴۶ء ماخوذ از شذرات سلیمانی ص۳۸۶ ٭ حکیم الامت حضرت تھانوی ؒ کے ملفوظات میں ہے : ’’ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ایک رسالہ ایسا اور لکھا جاتا کہ جس میں ہر پیشہ ور کے معاملات کے احکام کو اس میں شرعی حیثیت بصورت مسائل بیان کردیاجاتا تو بڑی سہولت ہوجاتی ،اس لئے کہ لین دین وغیرہ میں آج کل نئی نئی صورتیں پیدا ہوگئی ہیں اور اکثر احکام شرعیہ کے خلاف عملدرآمد ہورہا ہے اور ان سے اجتناب کرنے کو لوگ دشوار سمجھتے ہیں یہ سب مشکلیں حل ہوجاتیں ۔ فرمایاکہ آپ آج کہہ رہے ہیں میں نے ایک عرصہ ہو ا اس وقت چاہا تھا کہ سب اہل معاملہ اپنے اپنے معاملات کو سوال کی صورت میں جمع کرکے مجھ کو دیدیں چاہے وہ تجارت پیشہ ہوں (بقیہ اگلے صفحہ پر)